1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

باویریا میں انتخابات، جرمن وزیر خزانہ کا جہاز اور چوہے

14 اکتوبر 2018

جرمن وزیر خزانہ اولاف شُلس ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے بالی میں موجود تھے۔ باویریا میں انتخابات کے سبب انہیں بروقت واپس بھی پہنچنا تھا، لیکن چوہوں نے مشکل پیدا کر دی۔

https://p.dw.com/p/36X4s
Deutschland Regierungsflugzeug vor Start nach Washington
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Kappeler

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے نائب سربراہ اور جرمنی کے وفاقی وزیر خزانہ اولاف شُلس بالی میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاس میں شریک جرمن وفد کی قیادت کر رہے تھے۔ ہفتہ تیرہ اکتوبر کے روز انہیں ’کونراڈ ایڈینوئر‘ نامی سرکاری جہاز میں اپنے وفد کے ہمراہ جرمنی واپس لوٹنا تھا۔

جرمن وزیر کو اس وقت شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب ان کے علم میں لایا گیا کہ جہاز پرواز نہیں بھر پائے گا۔ اس کی وجہ یہ بنی کہ جہاز میں چوہے گھس گئے تھے۔ چوہوں کی پیدا کردہ اس پریشانی نے ہر مشکل میں ٹھنڈے مزاج رکھنے کی وجہ سے مشہور اولاف شُلس کو بھی شدید پریشان کر دیا۔

واپسی سے قبل وفاقی وزیر نے جرمنی کے وفاقی بینک کے سربراہ کے ساتھ آخری پریس کانفرنس کر کے اس اجلاس میں کیے گئے اہم فیصلوں سے آگاہ کرنا تھا۔ تاہم پریشانی میں انہوں نے اپنے وفد کے سینیئر اہلکاروں کے ساتھ مسافر پرواز کی ٹکٹیں بُک کرائیں اور وطن واپس روانہ ہو گئے۔

Indonesien IWF Herbsttagung Bundesfinanzminister Olaf Scholz
اپنے وفد کو بالی ہی میں چھوڑ کر وطن لوٹنے کے فیصلے پر اولاف شلس کو تنقید کا بھی سامنا ہےتصویر: Imago/photothek

اپنی اس طرح واپسی کو وہ پریس کے علم میں نہیں لانا چاہتے تھے لیکن اس احتیاط میں وہ اپنی یوں اچانک واپسی کے بارے میں وفاقی بینک کے سربراہ تک کو بتانا بھول گئے۔ وفاقی بینک کے سربراہ کو ایک خالی کرسی کے ساتھ اکیلے ہی اجلاس کے اہم نکات پر گفتگو کرنا پڑی۔

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے نائب سربراہ اور وفاقی وزیر خزانہ اولاف شُلس بائیس گھنٹے کے طویل سفر کے بعد وطن واپس تو پہنچ گئے۔ لیکن ان کی یہ ’محنت‘ ان کی پارٹی کے لیے بہتر نتائج لانے میں ناکام رہی۔ ایس پی ڈی نے باویریا کے گزشتہ انتخابات میں بیس فیصد ووٹ حاصل کیے تھے اور اس مرتبہ وہ اس کے نصف ووٹ بھی نہ حاصل کر پائی۔

دوسری جانب یہ معاملہ پریس میں سامنے آنے کے بعد انہیں اپنے وفد کو بالی ہی میں چھوڑ کر وطن لوٹنے کے فیصلے پر تنقید کا بھی سامنا ہے۔

یہ امر بھی اہم ہے کہ چانسلر انگیلا میرکل کو بھی ایک مرتبہ ایسی ہی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم انہوں نے اپنے لیے الگ انتظام کرنے کی بجائے تمام وفد کے لیے پرواز کا انتظام ہونے تک انہی کے ساتھ رکنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ش ح / ع ب / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید