بانڈ کا بوسہ، بھارت میں سینسر
19 مارچ 2016خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ممبئی میں قائم ’سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکشن‘ (CBFC) کے چیئرمین کے حوالے سے بتایا ہے کہ برطانیہ کے افسانوی جاسوس جو اپنی رومانوی زندگی کے حوالے سے بھی شہرت رکھتا ہے، کی فلم سے دو ایسے مناظر حذف کر دیے گئے ہیں جن میں فلم کے اداکاروں کو انتہائی پُرجوش انداز میں ہم آغوش ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
سی بی ایف سی کے سربراہ پہلاج نہلانی کے مطابق، ’’ہم نے انہیں کم کر دیا ہے۔‘‘ نہلانی کا اشارہ جیمز بانڈ کا کردار ادار کرنے والے ڈینیئل کریگ اور ان کی ساتھی اداکاراؤں مونیکال بیلوچی اور لی سیڈوکس کے درمیان بوس وکنار کے مناظر کی طرف تھا۔
نہلانی نے سپیکٹر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا، ’’ہمار اکام فلم کی ریٹنگ کے مطابق اسے سینسر کرنا ہوتا ہے اور ہم نے وہی کیا ہے۔‘‘ بھارت میں سپیکٹر فلم کی اسکریننگ کا آغاز جمعہ 18 مارچ سے ہوا ہے۔ انڈین فلم بورڈ کے سربراہ کے مطابق اس فلم کو ’ان ریسٹرکٹڈ اڈلٹ ریٹنگ‘ دی گئی ہے جس کا مطلب ہے کہ 12 برس سے کم عمر بچوں کے لیے والدین کی رہنمائی لازمی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق سونی پکچرز انٹرٹینمنٹ کے ایک ذریعے نے بھارت میں فلم کو اس طرح سینسر کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔ تاہم نہلانی کا کہنا تھا کہ بھارت میں فلم کی تشہیر کرنے والوں کے پاس اس بات کا حق موجود ہے کہ وہ اس سینسر پر اعتراض اُٹھا سکتے ہیں تاہم انہوں نے ایسا کیا نہیں ہے۔
CBFC نے رواں برس کے آغاز میں ’ففٹی شیڈز آف گرے‘ نامی فلم کو بھارت میں دکھائے جانے سے روک دیا تھا۔ اس بورڈ کے ایک رکن اشوک پنڈت قبل ازیں نہلانی کے فیصلوں پر اعتراض کرتے ہوئے انہوں ’ظالم‘ قرار دے چکے ہیں اور بدھ کے روز اپنے ایک ٹوئیٹ میں انہوں نے جیمز بانڈ سیریز کی اس نئی فلم کی کاٹ چھانٹ پر اپنی ناخوشی کا اظہار کیا تھا۔ اپنے ٹوئیٹ میں پنڈت کا کہنا تھا، ’’سپیکٹر کو بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا ہے مگر پہلاج نہلانی نے اپنے سوچنے کے انداز کے زیر اثر اس کا حلیہ بگاڑ دیا ہے۔‘‘