1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بات چیت پابندیاں اٹھائی جانے کے بعد ہی ممکن ہے، روحانی

3 ستمبر 2019

ایرانی صدر حسن روحانی نے آج منگل کو کہا ہے کہ ایران امریکا کے ساتھ اس وقت تک دو طرفہ مذاکرات نہیں کرے گا جب تک وہ پابندیاں اٹھائی نہیں جاتیں، جو امریکا نے دوبارہ عائد کی ہیں۔

https://p.dw.com/p/3OvJN
تصویر: Reuters/Official President website

صدر حسن روحانی نے مزید کہا کہ ابھی تک امریکا کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا،'' بات چیت کے حوالے سے بہت سی پیشکش کی گئی ہیں، مگر ہمارا جواب ہمیشہ 'نہ‘ میں ہو گا۔‘‘ روحانی نے یہ بات پارلیمان کی اس کارروائی کے دوران دیا، جو براہ راست نشر کی گئی۔ انہوں نے اس موقع پر دوبارہ سے عائد کی جانے والی پابندیاں ختم ہونے کے بعد ہی بات چیت کا راستہ کھلے گا۔

USA Iran Konflitk l USA verhängen Sanktionen gegen Iran
تصویر: picture alliance/AP Photo/A. Harnik

روحانی کے بقول پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران ان تمام  عالمی طاقتوں کے ساتھ بات چیت کی میز پر واپس آ سکتا ہے، جو 2015ء کے جوہری معاہدے پر دستخط کنندہ ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگرچہ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈال رہے ہیں اور انہوں نے ایرانی قیادت سے ملاقات کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔ ساتھ ہی وہ ایران کے ساتھ کشیدگی کے خاتمے کے لیے غیر مشروط دو طرفہ مذاکرات پر بھی رضامندی ظاہر کر چکے ہیں۔

اس جوہری معاہدے میں شامل یورپی ممالک ایران اور امریکا کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں اور یہ ممالک چاہتے ہیں کہ ایرانی معیشت کو کسی طرح تحفظ دیتے ہوئے اس جوہری معاہدے کو کسی طرح بچا لیا جائے۔ ساتھ ہی ان یورپی ممالک نے خبردار بھی کیا ہے کہ ان کی جانب سے اس معاہدے کی حمایت کا دارومدار ایران کی طرف سے طے شدہ شرائط پر مکمل عمل درآمد سے ہے۔

ایران نے یورپی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی کوششوں میں تیزی لائیں۔ روحانی نے منگل کو کہا، ''اگر یورپی ممالک ہمارا تیل خرید سکتے ہیں یا پشگی طور پر اس طرح خرید لیں کہ  ہماری رقم تک ہماری رسائی ہو تو اس طرح صورتحال بہتر ہو سکتی ہے اور ہم معاہدے پر پوری طرح عمل کر سکتے ہیں۔‘‘ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو ایران تیسرا قدم اٹھاتے ہوئے جوہری سرگرمیوں میں اضافہ کرے گا۔

ع ا/ ک م