بائیڈن بغداد میں، عراقی رہنماؤں سے ملاقاتیں
13 جنوری 2011امریکی نائب صدرعراق میں اعلٰی ملکی حکام سے مذاکرات کریں گے۔ اسی دوران وہ عراق سے رواں برس کے اواخر میں امریکی افواج کے انخلاء کی تیاریوں کے حوالے سے بھی مشورے کریں گے۔
عراق سے امریکی فوجی انخلا ء کے وقت امریکی کارروائی کے نتیجے میں صدام حسین کو اقتدار سے علیحدہ کئے جانے کے آٹھ برس بھی پورے ہو جائیں گے۔
جنوری سن 2009 میں امریکی صدر باراک اوباما اور ان کے نائب جو بائیڈن نے جب اپنی موجودہ ذمہ داریاں سنبھالیں تھیں تواس وقت عراق میں ایک لاکھ چوالیس ہزارامریکی فوجی تعینات تھے۔ دریں اثنا عراق میں امریکی فوجیوں کی کل تعداد اب پچاس ہزار سے بھی کم ہو چکی ہے۔
جہاں تک عراق میں داخلی سلامتی کی صورتحال کی وجہ سے وزیر اعظم نوری المالکی پر شدید دباؤ ہے کہ انہیں سال رواں کے آخر تک امریکی فوج کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں کرنی چاہیے۔
المالکی کے لیے توسیع نہ کرنا ایک مشکل فیصلہ ہو گا۔ امریکی اور عراقی حکام دونوں ہی کی رائے یہ ہے کہ عراق ابھی تک اپنی سرحدوں کی حفاظت خود کرنے کے قابل نہیں ہوا۔ اس کے علاوہ سال کے آخر تک عراق میں کوئی ایسی فضا ئیہ بھی نہیں ہو گی جو مکمل طور پر فعال ہو اور ملکی سرحدوں کی حفا ظت میں مدد دے سکے۔
عراقی حکومت کے لیے مقتدیٰ الصدرشعیہ رہنما کا بیان بھی اضافی دباؤ کا باعث بن سکتا ہے۔ الصدر کی تحریک کے سات وزراء المالکی کی نئی حکومت میں شامل ہیں لیکن ابھی چند روز پہلے ہی جب الصدر ایران میں خود ساختہ جلاوطنی کے بعد واپس عراق پہنچے تھے تو انہوں نے بغداد حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنے وعدے پورے کر ے۔ ان کا مطلب یہ تھا کہ طے شدہ ڈیڈ لائن کے بعد عراق میں کوئی امریکی فوجی موجود نہیں ہونا چاہیے۔
نائب صدر جو بائیڈن عراق میں اپنے قیام کے دوران وزیراعظم نوری المالکی اور سابق وزیراعظم ایاد علاوی، ملکی صدر جلال طالبانی اور پارلیمانی سپیکرالنجفی سے بھی ملیں گے۔ جو بائیڈن کا دورہء عراق ان کے موجودہ غیر ملکی دورے کی تیسری منزل ہے۔ اس سے پہلے بائیڈن افغانستان اور پاکستان کے دورے پر تھے۔
بغداد سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق امریکی نائب صدر کی عراقی رہنماؤں سے ملاقات سے پہلے بغداد میں جمعرات کی صبح بم دھماکے کئے گئے جن میں کم ازکم دوافرار ہلاک ہوئے۔ ابتدائی رپورٹوں کے مطابق کم ازکم دو کاربم دھماکوں کی مدد سے تین مسجدوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: امتیاز احمد