1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایک نرس نے اپنے مریضوں کو موت کی نیند سلا دیا

6 جون 2019

جرمنی کے لوکل میڈیا کے مطابق،'' جرمنی کے ایک نرس نے 85 مریضوں کو ایسا انجکشن لگا دیا کہ وہ زندگی کی بازی ہار گئے۔ ماضی میں بھی ایسے بہت سے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔ مگر اس بار اس نرس نے اعتراف جرم کرلیا۔‘‘

https://p.dw.com/p/3JwUN
Deutschland Prozess gegen Patientenmörder Högel
تصویر: picture-alliance/dpa/H.-C. Dittrich

 اتنی بڑی تعدادا میں انسانوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کا یہ دوسری عالمی جنگ کے بعد دور کا سب سے بڑا وا قعہ ہے۔‘‘

نیلز ہوگل نامی نرس نے منشیات والے مہلک انجکشنز مریضوں کے جسم میں داخل کیے۔ نیلز ہوگل کا طریقہ واردات کچھ مختلف اس لیے تھا کہ وہ پہلے خفیہ طور پر جان لینے کی غرض سے مریضوں کے جسم میں انجیکشنز منتقل کرتا بعد ازاں وہ دکھاوے کے لیے ان کی جان بچانے کی تگ و دو کرتے تھے۔  پراسیکیوٹر نے ماضی میں کیے گئے درجنوں قتل  کے بارے میں بھی میڈیا کو آگاہ کیا۔

Prozess gegen Patientenmörder Högel
تصویر: picture-alliance/dpa/H.-C. Dittrich

مریضوں کو زہریلا انجکشن دے کر جیتا مرتا دیکھنا اس نرس کو اچھا لگتا تھا۔اس کے مطابق مریضوں کو دوا دے کر حرکت قلب کے بند ہونے کا منظر اسے پسند تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اس نے 85 مریضوں کی جان لی۔ سن 2000 سے سن 2003 کے دوران نیلز نے ان مریضوں کو قتل کیا۔ اس وقت نیلز دو اسپتالوں میں بیک وقت کام کر رہا تھا۔ 42 سالہ نیلز کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید