1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایک مخصوص گروپ مصر کا حاکم نہیں ہو سکتا: فیلڈ مارشل طنطاوی

16 جولائی 2012

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے دورہٴ مصر کے فوراً بعد ہی عسکری کونسل کے سربراہ فیلڈ مارشل محمد حسین طنطاوی نے کہا ہے کہ مصر پر کسی ایک مخصوص گروپ کو مکمل حاکمیت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

https://p.dw.com/p/15YB6
تصویر: AP

مصر کی عسکری کونسل کے سربراہ فیلڈ مارشل محمد حسین طنطاوی کی جانب سے ایسے سخت الفاظ ان کی امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے ساتھ ملاقات کے چند گھنٹوں بعد سامنے آئے۔ ان کلمات نے صدر محمد مُرسی اور فوج کے درمیان اختیارات کی پیچیدہ رسہ کشی کو مزید واضح کر دیا ہے۔ فوجی جنرل کی جانب سے مخصوص گروپ کی حاکمیت کے حوالے سے سامنے آنے والے بیان میں اخوان المسلمون یا دیگر مذہبی گروپوں کا نام نہیں لیا گیا ہے۔ مصر کی تحلیل شدہ پارلیمنٹ میں اخوان المسلمون اور سلفی عقیدے کے اتحاد کو ایک بڑی اکثریت حاصل تھی۔ اس کے علاوہ موجودہ صدر محمد مُرسی کا بنیادی تعلق بھی اخوان المسلمون تحریک سے ہے۔

USA Ägypten Tantawi Clinton
فیلڈ مارشل طنطاوی اور امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹنتصویر: Reuters

اپنے دو روزہ دورے کے دوران امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے مصری حکومت اور عوام کو جمہوری اقدار پر مسلسل چلنے کی تلقین کی تھی۔ اس کے علاوہ کلنٹن نے اقتدار کی مکمل ترسیل بھی عوام کی حکومت کو سونپنے کی بات کی تھی۔ عسکری کونسل کے سربراہ سے اتوار کے روز ہلیری کلنٹن نے ملاقات کی تھی اور فیلڈ مارشل طنطاوی کو مشورہ دیا تھا کہ وہ صدر محمد مُرسی کے ساتھ باہمی اشتراک اور رضامندی سے اقدامات کو تجویز کریں۔ عسکری کونسل نے حسنی مبارک کے زوال کے بعد مصر کے حکومتی عوامل کو اپنے تصرف میں رکھا تھا۔

اس وقت مصر میں قدیمی مذہبی تحریک اخوان المسلمون ایک انتہائی بااثر سیاسی قوت کے طور پر سامنے آ چکی ہے اور فوج کی عسکری کونسل کو اس کا یقینی طور پر احساس ہے۔ فیلڈ مارشل طنطاوی کا بیان ان دونوں قوتوں کے درمیان اقتدار اور اختیارات پر مکمل کنٹرول کی چپقلش کا آئنہ دار ہے۔ طنطاوی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ مصر کو زوال ممکن نہیں ہے اوریہ مصریوں کا ملک ہے اور اس پر حاکمیت کسی ایک مخصوص گروپ کو حاصل نہیں ہو سکتی۔ ان خیالات کا اظہار فوجی جنرل نے سوئز شہر میں فوج کی ایک تقریب کے بعد رپورٹرز کے ساتھ کیا۔

Ägypten Präsident Mursi Militär
فیلڈ مارشل طنطاوی، صدر محمد مُرسی کے ہمراہ فوجی پریڈ کی سلامی لیتے ہوئےتصویر: picture-alliance/dpa

فیلڈ مارشل محمد حسین طنطاوی نے رپورٹرز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ مصر کی مسلح افواج کسی طور اس کی اجازت نہیں دیں گے کہ فوج کے اس کردار کو تبدیل کیا جائے جو مصر کی حفاظت کا ہے۔ ان کے خیال میں ملک سے باہر سے کوئی اگر ایسی تجویز دے گا بھی تو مسلح افواج کو یہ قبول نہیں ہو سکتا۔ طنطاوی کا مزید کہنا تھا کہ فوج کسی طور غداری کی مرتکب نہیں ہو سکتی اور اس وقت تک اپنے فرائض انجام دیتی رہے گی جب تک یہ ملک محفوظ اور استحکام کا حامل نہیں ہو جاتا۔

مصری مسلح افواج کے سپریم کمانڈر ماضی میں بھی ایسے ہی خیالات کا اظہار کر چکے ہیں لیکن محمد مُرسی کے تیس جون کو منصب صدارت سنبھالنے کے بعد ان کا ایسا یہ پہلا بیان ہے۔ تجزیہ کاروں کے خیال میں یہ اخوان المسلمون کے لیے واضح اشارہ ہے کہ محمد مُرسی کے صدر بن جانے کے بعد بھی قدیمی مذہبی تحریک کو زمام اقتدار پوری طرح سنبھالنے کی کھلی چھٹی نہیں دی جا سکتی۔

دوسری جانب مصر کی تحلیل شدہ پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد سعد الکتاتنی کی جانب سے اعلیٰ ترین اپیل کورٹ کو دستوری عدالت کی جانب سے پارلیمنٹ کی تحلیل پر نظرثانی کا بھیجا گیا ریفرنس مسترد کر دیا گیا ہے۔ مصر کی اعلیٰ ترین اپیل کورٹ کا کہنا ہے کہ وہ دستوری عدالت کے فیصلے پر نظرثانی کا اختیار نہیں رکھتی۔

ah/sks (AP)