1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتجرمنی

ایک بٹ کوائن کی قیمت بیس ہزار ڈالر سے تجاوز کر گئی

16 دسمبر 2020

ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن نے اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ بیس ہزار ڈالر کا ہندسہ عبور کر لیا ہے۔ رواں برس مارچ میں ایک بٹ کوائن کی قیمت تقریبا پانچ ہزار ڈالر تھی لیکن اس کی مانگ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/3moOU
Symbolbild Blockchain
تصویر: Imago/Reporters/Eureka

ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوئن بارہ برس قبل مارکیٹ میں آئی تھی اور اس وقت اس کی قیمت ایک ڈالر سے بھی کم تھی۔ ڈالر یا دیگر کرنسیوں کی نسبت ڈیجیٹل بٹ کوائن کی قیمت مستحکم نہیں ہے اور اس کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو بھاری نقصان بھی اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بٹ کوائن یا دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں میں سرمایہ کاری کو انتہائی رسک والی سرمایہ کاری قرار دیا جاتا ہے۔

 قبل ازیں سن دو ہزار سترہ میں ایک بٹ کوائن کی قیمت انیس ہزار پانچ سو سے اوپر گئی تھی لیکن اس کے بعد مسلسل اس کی قیمت میں کمی ہوئی اور یہ ایک بٹ کوائن دوبارہ تقریبا پانچ ہزار ڈالر تک نیچے آیا۔

Infografik Bitcoin Kurs 4.12.2020 EN

یہ بھی پڑھیے:

بِٹ کوائن کی مقبولیت می‍ں غیرمعمولی اضافہ

دنیا بھر میں ڈیجیٹل کرنسی کی دوڑ، چین سب سے آگے

 

اب دوبارہ اس ڈیجیٹل کرنسی کی قدر میں اضافہ ہو رہا ہے اور یہ آئندہ برس کے اختتام تک جاری رہ سکتا ہے۔ پے پال جیسے کئی بڑے ادارے بھی اس ڈیجیٹل کرنسی کی خرید و فروخت کا آغاز کر چکے ہیں۔ پے پال نے یہ سروس ابھی صرف امریکا میں شروع کی ہے اور آئندہ برس دیگر ملکوں میں بھی شروع کر سکتا ہے۔

اس کرپٹو کرنسی کے شائقین کا موقف ہے کہ رواں برس بٹ کوائن کی قدر میں اضافہ سابقہ اضافوں جیسا ہے اور اس میں گراوٹ کا پیدا ہونا بظاہر یقینی ہے۔ ان کے خیال میں اضافے کی ایک وجہ بڑے سرمایہ کاروں کی دلچسپی اور انویسٹمینٹ ہے۔

اس وقت کئی بڑے ممالک کے مرکزی بینک بھی اپنی اپنی ڈیجیٹل کرنسیاں متعارف کروانے کا سوچ رہے ہیں، ان میں چین، سویڈن اور امریکی فیڈرل ریزرو بھی شامل ہیں۔

 ا ا / ع ت ( اے ایف پی، روئٹرز)