1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

ایک اور امریکی ریاست نے ٹرمپ کو الیکشن لڑنے سے روک دیا

29 دسمبر 2023

امریکی ریاست مین ملک کی ایسی دوسری ریاست ہے، جس نے ڈونلڈ ٹرمپ کو سن 2020 کے انتخابات کو پلٹنے کی کوششیں کرنے کے الزام میں آئندہ برس کے صدارتی انتخابات کے لیے نااہل قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4agZj
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
رواں ماہ کے اوائل میں ریاست کولوراڈو کی سپریم کورٹ نے سب سے پہلے ٹرمپ کو ریاست کے بیلٹ سے نااہل قرار دینے کا فیصلہ سنایا تھاتصویر: Joe Raedle/AFP/Getty Images

امریکی ریاست مین کے اعلی انتخابی عہدیدار نے جمعرات کے روز اپنے ایک اہم فیصلے میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ریاست کے سن 2024 کے صدارتی پرائمری بیلٹ سے باہر کرنے کا اعلان کیا۔

امریکی عدالت نے ٹرمپ کو صدارتی انتخاب کے لیے نااہل قرار دے دیا

اس طرح مین امریکہ کی ایسی دوسری ریاست بن گئی، جس نے یہ تعین کیا ہے کہ سابق صدر ٹرمپ نے چونکہ سن 2020 کے انتخابات کے نتائج کو پلٹنے کی کوششیں کی تھیں، اس لیے وہ دوبارہ اس عہدے کے لیے انتخاب لڑنے کے اہل نہیں ہیں۔

امریکی محکمہ انصاف کی ٹرمپ کے استثنیٰ کے دعوے پر فیصلہ جلد سنانے کی درخواست

رواں ماہ کے اوائل میں ریاست کولوراڈو کی سپریم کورٹ نے سب سے پہلے ٹرمپ کو ریاست کے بیلٹ سے نااہل قرار دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔ اس کے بعد جمعرات کو ریاست مین کی سکریٹری آف اسٹیٹ شینا بیلوز کا یہ فیصلہ کافی اہمیت کا حامل ہے۔

بائیڈن سے خفیہ دستاویزات کے بارے میں پوچھ گچھ

کولوراڈو کی سپریم کورٹ کے فیصلے کو غیر معمولی سمجھا جاتا ہے، کیونکہ ایسا پہلی بار ہوا  تھا کہ عدالت نے آئین کی چودہویں ترمیم کی دفعہ تین کا اطلاق کسی سابق صدر کو نااہل قرار دینے کے لیے کیا ہو۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیاں جمہوریت کے لیے خطرہ ہیں، جو بائیڈن

البتہ اس فیصلے کا ابھی نفاذ نہیں ہوا ہے اور اس پر اس وقت تک کے لیے روک لگا دی گئی ہے جب تک کہ امریکی سپریم کورٹ یہ فیصلہ نہیں کر دیتی کہ آیا ٹرمپ کو اس ترمیم کے تحت روکنا درست ہے یا نہیں۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
ٹرمپ کی مہم کی ٹیم نے کہا کہ وہ بیلوز کے فیصلے کے خلاف میئنے کی ریاستی عدالت میں اپیل کریں گے اور امکان ہے کہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت بھی اس بارے میں حتمی فیصلہ کرے گیتصویر: Andrea Renault/ZUMA/picture alliance

واضح رہے کہ امریکی آئین میں چودہویں ترمیم کی دفعہ تین کے تحت ''بغاوت میں ملوث'' افراد کو سرکاری عہدہ رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ جیل جانے والے پہلے امریکی صدر بن گئے

ٹرمپ کی مہم ٹیم کی فیصلے پر تنقید

ریاست مین کی سکریٹری آف اسٹیٹ شینا بیلوز ایک ڈیموکریٹ ہیں۔ ان کی جانب سے سابق صدر کو یکطرفہ طور پر نااہل قرار دینے کا فیصلہ کسی انتخابی عہدیدار کا ایسا پہلا فیصلہ ہے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دھوکہ دہی میں ملوث قرار

ٹرمپ کی انتخابی مہم کی ٹیم نے فوری طور پر اس فیصلے پر تنقید کی۔ مہم کے ترجمان اسٹیون چیونگ نے ایک بیان میں کہا کہ ''ہم اس وقت، انتخابات کی چوری کی کوشش اور امریکی ووٹرز کے حق رائے دہی سے محروم ہونے کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔''

ٹرمپ کی مہم کی ٹیم نے کہا کہ وہ بیلوز کے فیصلے کے خلاف مین کی ریاستی عدالت میں اپیل کریں گے اور امکان ہے کہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت بھی اس بارے میں حتمی فیصلہ کرے گی کہ آیا ٹرمپ وہاں اور دیگر ریاستوں میں انتخاب لڑنے کے اہل ہوں گے یا نہیں۔

اس نتیجے پر پہنچا آسان نہیں تھا

ریاست کی اعلی انتخابی عہدیدار بیلوز نے کہا کہ چھ جنوری کو امریکی کیپیٹل ہل پر ہونے والے حملے میں اپنے کردار کی وجہ سے ٹرمپ مزید اس عہدے کے لیے انتخاب لڑنے کے اہل نہیں ہیں۔ انہوں نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ''اس نتیجے پر وہ اتنی آسانی نہیں پہنچیں۔''

اپنے 34 صفحات کے فیصلے میں بیلوز نے لکھا کہ: ''مجھے یاد ہے کہ کسی بھی سیکرٹری آف اسٹیٹ نے سیکشن تین کی بنیاد پر صدارتی امیدوار کو بیلٹ تک رسائی سے محروم نہیں کیا ہے۔''

تاہم چودھویں ترمیم کے تحت، ''مجھے یہ بات بھی ذہن نشین ہے کہ اس سے پہلے کوئی بھی صدارتی امیدوار بغاوت جیسی سرگرمی میں ملوث نہیں رہا ہے۔''

ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے ایف پی)

ڈونلڈ ٹرمپ کا مجوزہ دورہ برطانیہ نہیں ہونا چاہیے، ڈاکٹر سجاد کریم