1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایشیا کپ فٹ بال کی میزبانی، چین کے بعد چار اقوام دوڑ میں

18 جولائی 2022

چین کی جانب سے کووِڈ انیس کی وبا کے پھیلاؤ کی بنا پر دوڑ سے دستبردار ہو جانے کے بعد اب ایشیا کپ فٹ بال کی میزبانی کے لیے چار اقوام دوڑ میں شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/4EHK8
ایران کی فٹبال ٹیم کے شائقین
تصویر: Majid Asgaripour/WANA/REUTERS

2023 کے ایشیا کپ فٹ بال کی میزبانی کے لیے اب آسٹریلیا، جنوبی کوریا، قطر اور انڈونیشیا  دوڑ میں شامل ہیں۔ چین کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے تناظر میں ان بین الاقوامی مقابلوں کی میزبانی کی کوششوں سے دستبردار ہو گیا ہے۔ اگلے برس ان مقابلوں کے لیے مقام کا فیصلہ رواں برس اکتوبر میں ہو گا۔

انٹرنیشنل فٹ بال: بلاٹر اور پلاٹینی فراڈ کے مقدمے میں بری

فیفا نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن پر عائد پابندی ہٹا دی

مئی میں چین کی جانب سے 'زیرو کووِڈ‘ پالیسی کے اطلاق کے بعد چین نے ان عالمی مقابلوں کی میزبانی سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔ ان مقابلوں میں 24 ممالک کی ٹیمیں شریک ہوں گی۔ چین کے مطابق وبائی دنوں میں کھیلوں کے بڑے مقابلوں کا انعقاد ایک چیلنج ہے۔

جمعے کے روز ایشین فٹ بال کنفیڈریشن AFC کی جانب سے ایشیا کپ فٹ بال ٹورنامنٹ کی میزبانی کی درخواستوں کے لیے دی گئی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد اس دوڑ میں شامل چار اقوام کے ناموں کا اعلان کیا گیا۔

افغان لڑکیوں کی ٹیم: ’فٹ بال کھیلنا آزادی کےمانند ہے‘

آسٹریلیا سن 2015 میں ایشیا کپ فٹ بال مقابلوں کی میزبانی کر چکا ہے اور ایک مرتبہ پھر یہ مقابلے اپنے ہاں منعقد کرانا چاہتا ہے۔ جنوبی کوریا 1960 میں ان مقابلوں کی میزبانی کر چکا ہے۔ قطر رواں برس ہونے والے عالمی کپ فٹ بال مقابلوں کی میزبانی کر چکا ہے، جب کہ سن 1988 اور 2011 میں ایشیا کپ ٹورنامنٹ کی میزبانی بھی کر چکا ہے۔ انڈونیشیا نے تاہم اب تک اس ٹورنامنٹ کی میزبانی نہیں کی۔

اے ایف سی اس بابت میزبان کا اعلان 17 اکتوبر کو کرے گا۔ واضح رہے کہ ایشیا کپ ہر چار برسوں بعد منعقد ہوتا ہے۔

ع ت، ب ج (اے ایف پی)