1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایشیا سب سے زیادہ ہتھیار درآمد کرنے والا خطہ

19 مارچ 2012

سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہولم میں قائم امن پر تحقیق کے ادارے SIPRI نے اپنی تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ دنیا بھر میں اسلحے کی خرید و فروخت بڑھتی جا رہی ہے اور براعظم ایشیا ہتھیار درآمد کرنے والے خطوں میں سرفہرست ہے۔

https://p.dw.com/p/14MaT
تصویر: picture alliance / dpa

پیر اُنیس مارچ کو جاری کی گئی اِس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران روایتی ہتھیاروں کی مجموعی درآمدات کا 44 فیصد ایشیا اور اوشینیا کے ممالک کے حصے میں آتا ہے۔ اِس کے برعکس یورپی ممالک کا حصہ 19 فیصد، مشرقِ وُسطیٰ کا 17 فیصد، شمالی اور جنوبی امریکہ کا 11 فیصد اور افریقہ کا 9 فیصد رہا۔

اِس عرصے کے دوران بھارت اسلحے کا سب سے بڑا درآمد کنندہ رہا، جس کے حصے میں دُنیا بھر میں درآمد کیے جانے والے ہتھیاروں کا 10 فیصد آیا۔ بھارت کے بعد 6 فیصد کے ساتھ جنوبی کوریا، پانچ پانچ فیصد کے ساتھ چین اور پاکستان جبکہ چار فیصد کے ساتھ سنگاپور کا نام آتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسلحے کی عالمی درآمدات کا 30 فیصد صرف ان پانچ ملکوں کے حصے میں آیا۔

Infografik Militärausgaben 2011 nach Regionen Sipri Englisch
SIPRI نے اپنی تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ دنیا بھر میں اسلحے کی خرید و فروخت بڑھتی جا رہی ہے

SIPRI نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے، ’سن 2002 اور 2006 کے درمیان اور پھر 2007 اور 2011 کے درمیان بھارت کی بڑے ہتھیاروں کی درآمدات میں 38 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا‘۔ رپورٹ کے مطابق بھارت نے دو ہزار سات اور دو ہزار گیارہ کے درمیان روس سے Su-30MKs طرز کے 120 اور MiG-29Ks طرز کے 16 جنگی طیاروں کے ساتھ ساتھ برطانیہ سے Jaguar Ss طرز کے 20 جنگی طیارے بھی خریدے۔

جہاں بھارت اسلحے کا سب سے بڑا درآمد کنندہ رہا، وہاں اُس کے ہمسایہ حریف ملک پاکستان کی پوزیشن تیسرے سب سے بڑا درآمد کنندہ کی رہی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان نے اس عرصے کے دوران بڑی تعداد میں جنگی طیارے خریدے، جن میں JF-17s طرز کے پچاس چینی ساختہ طیاروں کے ساتھ ساتھ 30 عدد ایف سولہ طیارے بھی شامل ہیں‘۔ رپورٹ کے مطابق ان دونوں ملکوں نے بڑی تعداد میں ٹینک خریدے ہیں اور ابھی بھی یہ سلسلے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

SIPRI کے آرمز ٹرانسفر پروگرام کے سینئر ریسرچر پیٹر ویزمین نے کہا کہ بڑے ایشیائی درآمد کنندہ ممالک بیرونی ممالک پر انحصار کم کرنے کے لیے اپنی اسلحے کی قومی صنعتوں کو ترقی دے رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ 2006ء اور 2007ء میں اسلحے کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ملک چین اب محض چوتھا بڑا درآمد کنندہ ہے، جو ہتھیار بنا بھی رہا ہے اور برآمد بھی کر رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق چینی ہتھیاروں کا ایک بڑا خریدار پاکستان ہے۔

رپورٹ: امجد علی

ادارت: عابد حسین