1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’سلطان آف کَوئنز‘ اور اس کے ساتھی کو پھانسی

14 نومبر 2018

ایران میں سونا ذخیرہ کرنے اور زر مبادلہ کی مارکیٹ میں جوڑ توڑ کی کوشش کرنے والے واحد مظلومین نامی ایک شخص اور اس کے ایک ساتھی کو پھانسی دے دی گئی ہے۔ مظلومین کو ’سلطان آف کَوئنز‘ یعنی ’سکوں کا بادشاہ‘ قرار دیا جاتا تھا۔

https://p.dw.com/p/38Cr8
Iran Vorbereitung öffentlicher Hinrichtung
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Taherkenareh

ایران نے ’سلطان آف کَوئنز‘ کہلانے والے جس شخص اور اس کے ساتھی کو پھانسی دے دی، ان پر الزام تھا کہ انہوں نے سونے کے سِکوں اور غیر ملکی زر مبادلہ کا نہ صرف ذخیرہ کر کے ایرانی مالیاتی مارکیٹ میں گڑ بڑ کی بلکہ انہیں بیرون ملک اسمگل بھی کیا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ پیش رفت ایران کی طرف سے اس بات کا اشارہ بھی ہے کہ وہ اپنے ہاں کرنسی مارکیٹ میں گڑ بڑ کی ہرگز اجازت نہیں دے گا۔ ایران کو اس وقت سخت معاشی بحران کا سامنا ہے۔

Iran Gold
ایران نے واحد مظلومین کو رواں برس جولائی میں گرفتار کر کے اس کے قبضے سے دو ٹن سونے کے سکے برآمد کیے تھے۔تصویر: AP

ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق واحد مظلومین اور اس کے ساتھ محمد اسماعیل قاسمی کو آج بدھ 14 نومبر کی صبح پھانسی دے دی گئی۔ سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق ان پر یہ جرم ثابت ہو گیا تھا کہ انہوں نے غیر قانونی معاہدوں اور اسمگلنگ کے ذریعے ایرانی کرنسی اور سونے کے سکوں کی مارکیٹ میں جوڑ توڑ کی تھی۔ اسی سلسلے میں نامعلوم تعداد میں دیگر افراد کو قید کی سزائیں بھی سنائی گئی ہیں۔

ایران نے واحد مظلومین کو رواں برس جولائی میں گرفتار کر کے اس کے قبضے سے دو ٹن سونے کے سکے برآمد کیے تھے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ایران کے خلاف پابندیوں کی بحالی کے سبب ایرانی معیشت کو بحرانی صورتحال کا سامنا ہے۔ ایسے میں ایرانی لوگ سونے کے سکے اور غیر ملکی کرنسی جمع کر کے یا دیگر صورتوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے اپنے اثاثے محفوظ بنانے کی کوشش میں ہیں۔

ا ب ا / م م (اے پی)