1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی وزیر دفاع کا دورہ بھارت، دفاعی تعاون میں اضافہ متوقع

جاوید اختر، نئی دہلی
26 اپریل 2023

ایرانی وزیر دفاع محمد رضا قرایی آشتیانی ایس سی او وزرائے دفاع کے اجلاس میں شرکت کے لیے جمعرات 27 اپریل کو دہلی پہنچنے والے ہیں۔ وہ بھارت کے ساتھ سکیورٹی اور دفاعی شراکت داری کو وسعت دینے پر بھی بات کریں گے۔

https://p.dw.com/p/4QYrH
Iran Defense  Gen. Mohammad Reza Gharaei Ashtiani
تصویر: Vahid Salemi/AP/picture alliance

ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل محمد رضا قرایی آشتیانی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے 28اپریل کو دہلی میں ہونے والے وزرائے دفاع کے اجلاس میں شرکت کے لیے آرہے ہیں۔ ایران  ایس سی او کے اس اجلاس میں مکمل رکن کی حیثیت سے شرکت کر رہا ہے۔

ایرانی وزیر دفاع اس دوران اپنے بھارتی ہم منصب راج ناتھ سنگھ کے ساتھ بھی الگ سے ملاقات کریں گے جس میں بھارت کے ساتھ سکیورٹی اور دفاعی شراکت داری بالخصوص دونوں ملکوں کی بحریہ کے مابین تعاون میں اضافے پر بات چیت کا امکان ہے۔

ایران اور روس کی بڑھتی دفاعی شراکت داری سے امریکہ ناراض

بھارتی ذرائع کا کہنا ہے دونوں ممالک اپنی ملٹری انڈسٹری میں باہمی اشتراک کے ذریعے شراکت داری کو وسعت دینا چاہتے ہیں لیکن تہران اور واشنگٹن کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے سبب بھارت اور ایران کی دفاعی شراکت داری محدود رہے گی۔

روس یوکرین جنگ میں ایرانی ساخت 'کامی کازی' ڈرونزکا خاصا ذکر ہوتا رہا ہے
روس یوکرین جنگ میں ایرانی ساخت 'کامی کازی' ڈرونزکا خاصا ذکر ہوتا رہا ہےتصویر: Iranian Defence Ministry/AFP

بھارت اور ایران کے درمیان دفاع کے نئے شعبوں میں تعاون

بھارتی ڈیفنس انٹلی جنس ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل لفٹننٹ جنرل دنیش سنگھ رانا کا کہنا ہے کہ بھارت اور ایران مستقبل قریب میں نئے شعبوں میں باہمی فوجی تعاون کو وسعت دینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

جنرل رانا نے پیر کے روز نئی دہلی میں ایرانی آرمی ڈے کی تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کرتے ہوئے کہا، "میں پورے یقین اور اعتماد کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ آنے والے برسوں میں ہماری دوستی میں مزید اضافہ ہو گا اور یہ مزید مستحکم ہو گی۔"

انہوں نے کہا کہ متعدد پیشہ ورانہ فوجی تربیتی کورسز کے علاوہ ایرانی بحریہ کے کئی وفود ماضی میں بھارتی بحریہ کے تربیتی اداروں کے دورے کرچکے ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعلقات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ایران نے روسی اشیاء بھارت بھیجنے کے لیے نیا تجارتی کوریڈور تلاش کرلیا

دنیش رانا کا مزید کہنا تھا، "اس جدید دور میں ایران اور بھارت کے درمیان مضبوط باہمی اعتماد پر مبنی ایک جامع شراکت داری ہے اور دفاعی تعاون اس کا ایک اہم پہلو ہے...حالیہ برسوں میں بھارت اور ایران کے درمیان دفاعی روابط میں اضافہ ہوا ہے۔"

بھارت میں ایرانی سفیر ایرج الٰہی کا کہنا تھا کہ ایرانی وزیر دفاع کے دورہ بھارت سے دونوں ملکوں کے دمیان دفاعی تعلقات میں مزید اضافہ اور استحکام پیدا ہو گا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے بھارت کا دورہ کیوں منسوخ کر دیا؟

انہوں نے کہا،"اس دورے سے باہمی دفاعی تعلقات میں ایک متحرک اور کثیر رخی فارمیٹ میں مزید اضافہ ہوگا اور یہ مزید مستحکم ہوں گے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کا پیغام ہے باہمی احترام پر مبنی امن، دوستی اور تعاون۔"

بھارت ایران دفاعی تعاون میں مسلسل اضافہ

ایک سرکاری ذرائع کے مطابق خطے میں بڑھتے ہوئے عدم استحکام اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کے مدنظر بھارت اور ایران ایک دوسرے کی بحریہ کے درمیان زیادہ وسیع تعاون کے طریقہ کار پر بات چیت کر رہے ہیں۔

گوکہ چین کی سہولت کاری سے تہران اور ریاض کے درمیان امن معاہدے کی وجہ سے بھارت کی فکر مندیوں میں اضافہ ہوا ہے تاہم دونوں ملک ملٹری انڈسٹری میں بھی اپنی باہمی شراکت داری کو وسعت دینے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

بھارت کی کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کا خیر مقدم کریں گے:ایران

ایرانی وزیر دفاع کے دورے کے دوران ایران بھارت کو اپنے ہتھیارفروخت کرنے کے حوالے سے بھی بات چیت کرے گا۔ حالیہ برسوں میں ایرانی ہتھیاروں کی برآمدات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ روس یوکرین جنگ میں ایرانی ساخت 'کامی کازی' ڈرونزکا خاصا ذکر ہوتا رہا ہے۔