1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران کے خلاف جنگ 'پاگل پن‘ ہوگا، عمران خان

22 جنوری 2020

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے سوئٹزرلینڈ میں جاری عالمی اقتصادی فورم میں کہا ہے کہ ایران کے خلاف فوجی کارروائی کسی کے حق میں نہیں۔

https://p.dw.com/p/3WesE
Schweiz Genf Global Refugee Summit
تصویر: AFP/F. Coffrini

انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ سے بھی کہا ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔  

داووس فورم میں جب ان سے پوچھا گیا کہ صدر ٹرمپ نے ان کی بات پر کیا ردعمل دیا، تو عمران خان نے مسکرا کر بتایا کہ ''انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔‘‘ تاہم عمران خان نے کہا کہ ان کے خیال میں صدر ٹرمپ ان کا نقطہ نظر سمجھتے ہیں۔

پاکستان میں انسداد دہشت گردی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 2019ء ملک میں امن و امان کے لحاظ سے محفوظ ترین سال تھا، جس کے لیے افواج پاکستان مبارکباد کی مستحق ہیں۔

 Pakistani Prime Minister and Pakistans army chief.
تصویر: Pakistan's Prime Minister's Office

ان کے مطابق یہی وجہ ہے کہ پاکستان آنے والے سیاحوں کی تعداد میں دوگنا اضافہ ہوا۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی سیاحت کے فروغ کی بڑی گنجائش ہے کیوں کہ پاکستان میں ہندوؤں، سکھوں اور بُدھ مت عقیدے کے لوگوں کے اہم مقامات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شمالی علاقوں کی خوبصورتی اور پہاڑوں میں دنیا کی بہت دلچسپی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ پاکستانی سیاحتی منصوبوں میں پیسہ لگائیں۔

Pakistan Armee Soldat
تصویر: ANJUM NAVEED/AP/dapd

عمران خان سے جب پوچھا گیا کہ کیا پاکستانی طالبان دوبارہ متحرک ہو سکتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اب اگر کوئی دہشت گردی ہے تو وہ سرحد پار افغانستان سے ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی لیے پاکستان وہاں جنگ بندی کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے تاکہ طالبان اور افغان حکومت بیٹھ کر بات چیت کریں۔

عمران خان نے شکایت کی کہ پاکستانی میڈیا ان کی معاشی پالیسیوں پر زبردست تنقید کرتا آیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اب جبکہ معیشت میں استحکام آ رہا ہے، انہیں پوری امید ہے کہ اس سال پاکستانی معیشت میں بہتری آنا شروع ہو جائے گی۔