1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران کی اسرائیل کو ’چھوٹی سی بھی غلط حرکت‘ کے خلاف تنبیہ

18 اپریل 2022

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے ایران کے خلاف ’کوئی بہت چھوٹی سی بھی غلط حرکت‘ کی تو تہران اس کا بھرپور جواب دے گا۔ صدر رئیسی نے یہ بات ایک بڑی فوجی پریڈ کے موقع پر اپنے ایک نشریاتی خطاب میں کہی۔

https://p.dw.com/p/4A4M9
ایرانی صدر رئیسی تہران میں سالانہ نیشنل آرمی ڈے پریڈ سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: President Website/WANA/REUTERS

ایرانی دارالحکومت تہران سے پیر اٹھارہ اپریل کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق صدر ابراہیم رئیسی نے ایرانی قوم کے نام ٹیلی وژن سے نشر کردہ اپنے خطاب میں کہا کہ اگر اسرائیل نے ایران کے خلاف کوئی چھوٹا سا قدم بھی اٹھایا، تو تہران اسرائیل کے خلاف 'اس کے عین وسط میں‘ جوابی کارروائی کرے گا۔

اسرائیل ممکنہ اتحادی ہے، سعودی ولی عہد

ایرانی مسلح افواج کی سالانہ پریڈ کے موقع پر صدر رئیسی نے اسرائیل کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا، ''ایران کے خلاف کوئی چھوٹا سا بھی قدم اٹھانے کی صورت میں تہران کی مسلح افواج کا ہدف اسرائیلی حکومت کا مرکز ہو گا۔‘‘ ابراہیم رئیسی نے نام لیے بغیر تل ابیب کا ذکر کرتے ہوئے اپنے موقف کی مزید کوئی تفصیل تو نہیں بتائی، تاہم ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ایران اسرائیل کی ہر حرکت پر قریب سے نظر رکھے ہوئے ہے۔

جمود کا شکار ویانا مذاکرات

ایران اور اسرائیل ایک دوسرے کے دیرینہ حریف ہیں اور ایرانی صدر نے اسرائیل کو مخاطب کرتے ہوئے یہ تنبیہ ایک ایسے وقت پر کی ہے، جب تہران کے جوہری پروگرام سے متعلق عالمی طاقتوں کے ساتھ ویانا میں جاری مذاکرات اور ان کے نتیجے میں طے پانے والا نیا ممکنہ معاہدہ دونوں جمود کا شکار ہو چکے ہیں۔

شولس اسرائیل میں: ’ایرانی جوہری ڈیل مزید مؤخر نہیں ہو سکتی‘

Iran Teheran Militärparade
اس پریڈ میں جنگی طیاروں، ہیلی کاپٹروں، ڈرونز اور فوجی ٹینکوں کے علاوہ فضائی دفاعی نظام اور میزائلوں کی نمائش بھی کی گئیتصویر: President Website/WANA/REUTERS
Iran Teheran Militärparade
تصویر: President Website/WANA/REUTERS

تہران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے جبکہ اسرائیل تہران کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام سے متعلق کسی بھی ممکنہ بین الاقوامی معاہدے کے خلاف ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ ایران کے ساتھ ایسا کوئی بھی نیا معاہدہ اس امر کے لیے ناکافی ہو گا کہ ایرانی جوہری پروگرام کو روکا جا سکے اور خطے میں تہران کی عسکری کارروائیوں کو محدود کیا جا سکے۔

امریکی صدر اور اسرائیلی وزیر اعظم کے درمیان ایران پر بات چیت

اس پس منظر میں اسرائیلی رہنما ماضی میں یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنے ملک کی سلامتی اور حفاظت کے لیے یک طرفہ طور پر بھی وہ سب کچھ کرنے کے لیے تیار ہوں گے، جو ضروری ہو گا۔

ایران کی عسکری طاقت کا مقصد کیا؟

ایرانی صدر رئیسی نے ملکی مسلح افواج کی سالانہ پریڈ کے موقع پر یہ بھی کہا کہ ایرانی کی عسکری طاقت کا مقصد دوسروں کو ایران پر حملہ کرنے سے روکنا ہے۔ ابراہیم رئیسی کے بقول ایرانی فوج نے ملکی جوہری پروگرام کے باعث عائد پابندیوں کے باوجود اپنی عسکری صلاحیتوں میں واضح اضافہ کیا ہے۔

اسرائیل: ایرانی فوجی جنرل سلیمانی کی برسی پر' یروشلم پوسٹ' ہیک

آج پیر کے روز ایران میں جس بہت بڑی زمینی پریڈ اور بحری طاقت کے مظاہرے کا اہتمام کیا گیا، ان میں جنگی طیاروں، ہیلی کاپٹروں، ڈرونز اور فوجی ٹینکوں کے علاوہ فضائی دفاعی نظام، میزائلوں اور بحری جہازوں کی نمائش بھی کی گئی۔

م م / ر ب (روئٹرز، اے پی)