’ایران کو آخر کس سے خطرہ ہے؟’ پاکستان کا سوال
19 اکتوبر 2010ایران کا جوہری پروگرام ایک ایسا متنازعہ موضوع بن چکا ہے کہ جس کے حوالے سے ہر وقت کوئی نہ کوئی خبر سامنے آتی رہتی ہے۔ ابھی تک تو مغربی ممالک ہی ایران پر جوہری پروگرام کی آڑ میں، ایٹمی ہتھیار بنانے کی الزام عائد کر رہے تھے۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے واشنٹگن میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے پاس جوہری ہتیھار تیار کرنےکا کوئی جواز نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ خطے میں ایک اور بڑے بحران سے بچنا چاہتے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے یہ اب تک کا سخت ترین بیان ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کی سمجھ میں یہ نہیں آرہا کہ ایران کو کس سے خطرہ ہے؟ قریشی کے مطابق ایران کو سول مقاصد کے لئے جوہری توانائی کا حق ہے اور پاکستان اس کو تسلیم بھی کرتا ہے۔ لیکن ان کے خیال میں ایران کو فوری طورپر کسی ملک سے کوئی خطرہ نہیں ہے اور ایسی صورت میں جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا جواز ہی نہیں بنتا۔
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ انہوں نے اس سلسلے میں اپنے ایرانی ہم منصب منوچہر متقی سے بھی بات کی تھی۔ اس موقع پر انہوں نے ایرانی وزیرخارجہ سے کہا کہ وہ جوہری پروگرام کے معاملے پر امریکہ کی جانب سے بات چیت کرنے کی تجویز پر نظر ثانی کریں تاکہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں سالوں سے موجود تناؤ کو کم کیا جا سکے۔ انہوں نے امریکہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’یہ انتظامیہ دوستی کا ہاتھ بڑھاتی رہی ہے، اسے تھام لیا جانا چاہئے۔‘
پاکستان اور ایران کے تعلقات دوستانہ، لیکن ساتھ ہی پیچیدہ ہیں۔ گزشتہ دنوں میں عسکریت پسندوں کی جانب سے ایرانی صوبہ سیستان بلوچستان میں مختلف دہشت گردانہ کارروائیوں کے بعد، دونوں ممالک کے تعلقات میں کشیدگی آ گئی تھی۔ ایران کی کئی اہم شخصیات ان کاررائیوں کی ذمہ داری پاکستان پرعائد کرتی رہی ہیں۔ ان کا موقف ہے کہ اسلام آباد حکومت بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی کو روکنے میں ناکام ہے اور اس کا اثر پڑوسی ممالک پر پڑ رہا ہے۔ بہرحال ان تمام پیچیدگیوں کے باوجود بھی پاکستان اور ایران نے جون میں گیس پائپ لائن منصوبے پر دستخط کئے ہیں۔ امریکہ نے اس منصوبے کی شدید مخالفت کی تھی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے معاملات بہت مختلف ہیں۔ پاکستان نے اس وقت جوہری تجربہ کیا، جب اسے بھارت سے شدید خطرہ تھا۔ اس کے علاوہ ایران جوہری ہھتیاروں کے عدم پھیلاؤ کے بین الاقوامی معاہدے پر دستخط بھی کر چکا ہے۔ پاکستان اور بھارت نے اس دستاویز پر ابھی تک دستخط نہیں کئے ہیں۔ پاکستانی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ اس معاہدے پر دستخط کے بعد ایران اس پر عمل کرنے کا پابند ہے۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: ندیم گِل