1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران نے افغان طالبان سے مذاکرات کی تصدیق کر دی

26 دسمبر 2018

ایران کے اعلیٰ ترین سکیورٹی اہلکاروں میں سے ایک نے افغانستان میں کئی برسوں سے کابل حکومت اور امریکا کی قیادت میں نیٹو کے فوجی دستوں کے خلاف مسلح مزاحمت کرنے والے طالبان کے ساتھ مذاکرات کی تصدیق کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/3AeHw
ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری علی شام خانی ملکی بحریہ کے ریئر ایڈمرل بھی ہیںتصویر: Fars

ایرانی دارالحکومت تہران سے بدھ چھبیس دسمبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق ایرانی خبر رساں ادارے تسنیم نے بتایا کہ افغانستان کے ہمسایہ ملک ایران میں سلامتی کے نگران اعلیٰ ترین ریاستی ادارے کے حکام نے افغان طالبان کے نمائندوں سے مکالمت کی تصدیق کر دی ہے۔

ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری علی شام خانی نے تسنیم کو بتایا، ’’افغان حکومت کو اطلاع کر دی گئی ہے کہ ایران نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کیے ہیں اور یہ عمل آئندہ بھی جاری رہے گا۔‘‘

Symbolbild Iran und Afghanistan

ایرانی نیوز ایجنسی تسنیم کو اسلامی جمہوریہ ایران کے بہت بااثر اور پاسداران انقلاب کہلانے والے دستوں کے انتہائی قریب سمجھا جاتا ہے۔ اس بارے میں اپنے مراسلے میں تسنیم نے یہ نہیں بتایا کہ ایرانی حکام اور افغان طالبان کے نمائندوں کے مابین مذاکرات کہاں ہوئے۔

اسی دوران تسنیم اور چند دیگر خبر رساں اداروں نے بھی بتایا ہے کہ اس بات چیت کے حوالے سے علی شام خانی نے افغان حکام کو ان کے ساتھ اپنی اس گفتگو میں آگاہ کیا جو شام خانی کے دورہ کابل کے دوران آج بدھ کے روز ہوئی۔

ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری شام خانی نے کابل میں افغان حکام کے ساتھ اپنی ملاقات میں انہیں بتایا، ’’اسلامی جمہوریہ (ایران) ہمیشہ ہی سے خطے میں استحکام کے لیے اہم ترین ستونوں میں سے ایک رہی ہے اور دو ہمسایہ ممالک کے طور پر ایران اور افغانستان کے مابین تعاون یقینی طور پر ہندوکش کی اس ریاست کو درپیش سلامتی کے موجودہ مسائل کے حل میں معاون ثابت ہو گا۔‘‘

م م / ا ا / اے ایف پی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں