1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران میں طاقت ور زلزلہ، متعدد افراد ہلاک

2 جولائی 2022

جنوبی ایران میں ہفتہ 2 جولائی کوعلی الصبح آنے والے طاقت ور زلزلے کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔ زلزلے کی شدت 6.0 تھی اور اس کا مرکز نسبتاً ایک کم گنجان آبادی والا علاقہ تھا۔

https://p.dw.com/p/4DYUZ
Erdbeben im Iran
تصویر: IRNA

ایران کے خلیجی ساحل پر واقع ہرمزگان صوبہ میں ہنگامی خدمات کے سربراہ مہر درد حسن زادہ نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا، ''زلزلے میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے...اور اب تک 12افراد کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔‘‘

ایرانی میڈیا نے زلزلے کی شدت 6.1 بتائی ہے جب کہ یورپی بحیرہء روم زلزلہ مرکز (ای ایم ایس سی) اور امریکی ارضیاتی سروے (یو ایس جی ایس) نے اس کی شدت 6.0 بتائی ہے، تاہم اس طرح کا معمولی فرق عام بات ہے۔

زلزلہ کا مرکز نسبتاً کم گہرائی پر تھا۔ اس کی گہرائی لگ بھگ 10کلومیٹر بتائی گئی ہے۔

زلزلے کے بعد بھی متعدد جھٹکے

زلزلے کا مرکز ایران کے ایک اہم ساحلی شہر بندرعباس سے کوئی 100 کلومیٹر دور مغرب میں واقع ایک کم گھنی آبادی والے علاقے میں تھا۔ زلزلے کے مرکز کے قریب واقع گاؤں سایہ خوش میں ٹیمیں تعینات کردی گئی ہیں۔ ہرمزگان صوبے کے اس گاؤں میں تقریباً 300 افراد رہتے ہیں۔

زلزلے کے بعد آنے والے جھٹکوں سے گھبرا کر لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ زلزلے کی وجہ سے بہت سارے مکانات تباہ ہوگئے ہیں اور بنیادی ڈھانچوں کو نقصان پہنچا ہے۔

Iran - Zerstörte Häuser nach Erdbeben
تصویر: Getty Images/AFP/M. Jamali

ایران میں زلزلے عام ہیں

ایران جغرافیائی لحاظ سے ایک ایسے ارضیاتی فالٹ لائن پر واقع ہے، جہاں اوسطاً ہر روز ایک بار زلزلہ آتا ہے۔ ان میں سے کچھ بہت تباہ کن ثابت ہوتے ہیں۔

حالیہ برسوں میں ایران میں سب سے تباہ کن زلزلہ سن 1990میں آیا تھا۔ ملک کے شمالی علاقے میں آنے والے 7.4 شدت کے اس زلزلے میں 40000 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ دسمبر 2003 میں جنوب مشرقی صوبے بام میں آنے والے زلزلے میں 30000 سے زائد افراد کی موت ہوگئی تھی۔

سن 2017 میں بھی ایران کے مغربی حصے میں ایک بہت طاقت ور زلزلہ آیا تھا۔ ریکٹر اسکیل پر 7.0 کی شدت والے اس زلزلے کے باعث 600 سے زائد افراد ہلاک اور 9000 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

گزشتہ نومبر میں بھی ہرمزگان صوبے میں 6.4 اور 6.3 شدت کے دو زلزلے آئے تھے جس میں کم از کم ایک شخص ہلاک ہوگیا تھا۔

 ج ا/ب ج (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید