1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران اور غزہ، یورپی یونین مشترکہ موقف کی تلاش میں

16 مئی 2018

آج بلغاریہ کے دارالحکومت میں یورپی رہنما اکھٹے ہو رہے ہیں۔ اس دوران یورپی رہنماؤں کی کوشش ہو گی کہ وہ ایران کے جوہری معاہدے اور تجارتی معاملات کے حوالے سے مشترکہ موقف پر اتفاق رائے ممکن بنائیں۔

https://p.dw.com/p/2xoiX
تصویر: Imago/Ralph Peters

صوفیہ میں ہونے والے یورپی سربراہی اجلاس میں ایرانی جوہری معاہدے سے امریکا کی دستبرداری کے بعد کی صورتحال کے علاوہ غزہ میں ہونے والی ہلاکتوں کے موضوع پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

غزہ میں امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے یروشلم  چودہ مئی کو منتقلی پر کیے جانے والے احتجاج میں پچاس سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے تھے۔ متعدد یورپی ممالک نے جوہری معاہدے سے الگ ہونے کے امریکی فیصلے کی طرح سفارت خانے کی منتقلی کے اقدام کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

Europäischer Rat in Brüssel | Mohammed Dschawad Sarif, Außenminister Iran & Federica Mogherini
تصویر: European Union

کیا جوہری ڈیل بچ سکتی ہے؟ ایرانی وزیرخارجہ ماسکو میں

’غیرقانونی مہاجرت روکنے کی خاطر اصلاحات کی ضرورت ہے‘

ایرانی جوہری معاہدے کی اہمیت بڑھ گئی ہے، برطانیہ

اصل میں اس اجلاس میں بلقان خطے کے یورپی یونین سے روابط پر گفتگو ہونا تھی تاہم گزشتہ دنوں کے دوران عالمی سطح پر رونما ہونے والے ان اہم واقعات کی وجہ سے اس اجلاس کے ایجنڈے کو تبدیل کرنا پڑ گیا۔ یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے کہا ہے، ’’صوفیہ میں تازہ بین الاقوامی صورتحال پر بات ہو گی، خاص طور پر ٹرمپ کے ایران کے حوالے سے اعلان، تجارت اور غزہ کے ڈرامائی حالات پر‘‘۔

جوہری معاہدے کے موضوع پر بات چیت کو ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کے دورہ برسلز کے بعد ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔ ٹسک کے بقول، ’’برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے، جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانسیسی صدر امانوئل ماکروں موجودہ صورتحال کے حوالے سے اپنے اپنے اندازے پیش کریں گے۔‘‘

ایک یورپی اہلکار کے بقول، ’’ ہم نہ تو خوف میں ہیں اور نہ ہی فیصلہ کرنے کے حوالے سے ہمیں کسی دباؤ کا سامنا ہے۔‘‘