1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

اکتالیس بلین ڈالر نقد، ایلون مسک کی ٹوئٹر کو خریدنے کی پیشکش

14 اپریل 2022

الیکٹرک کاریں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے بانی سربراہ ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کو اکتالیس بلین ڈالر نقد کے عوض خریدنے کی پیشکش کر دی ہے۔ اس پیشکش کے فوری بعد ٹوئٹر کے شیئرز کی قیمتوں میں واضح اضافہ ہو گیا۔

https://p.dw.com/p/49xQ2
تصویر: Jakub Porzycki/NurPhoto/picture alliance

ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک نے اپنی اس پیشکش کے ساتھ یہ بھی کہا کہ مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ٹوئٹر ایک عظیم الجثہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے تاہم اس کے مزید ترقی کرنے اور آزادی اظہار رائے کا مزید مؤثر ذریعہ بننے کے لیے ضروری ہے کہ اسے پرائیویٹ بنا دیا جائے۔

ٹیسلا کی جرمن فیکٹری نے کار پروڈکشن شروع کر دی

ایلون مسک نے کہا، ''ٹوئٹر ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے طور پر اپنے اندر غیر معمولی امکانات لیے ہوئے ہے اور میں ان امکانات کو استعمال میں لاؤں گا۔‘‘ ایلون مسک نے یہ بات بدھ تیرہ اپریل کو ٹوئٹر کے انتظامی بورڈ کے نام لکھے گئے ایک خط میں کہی، جس کی تفصیلات اس بورڈ نے آج جمعرات چودہ اپریل کو جاری کر دیں۔

ٹوئٹر کے ہر شیئر کے لیے 54 ڈالر سے زائد کی پیشکش

ایلون مسک نے اپنے خط میں ٹوئٹر کے بورڈ کو پیشکش کی کہ وہ اس کمپنی کے ہر شیئر کو 54.20 امریکی ڈالر کے عوض خریدنے پر تیار ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ یکم اپریل کے روز کاروبار کے اختتام پر ریکارڈ کی گئی ٹوئٹر کے ہر شیئر کی قیمت پر 38 فیصد اضافی قیمت یا پریمیم ادا کرنے پر بھی راضی ہیں۔

یکم اپریل اسی مہینے عام کاروبار کا وہ آخری دن تھا، جس کے اگلے ہی روز یہ بات بھی منظر عام پر آ گئی تھی کہ الیکٹرک کاریں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے بانی سربراہ نے اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے نو فیصد سے زائد حصص خرید لیے ہیں۔

Elon Musk
ارب پتی بزنس مین ایلون مسک اب تک ٹوئٹر کے نو اعشاریہ دو فیصد حصص کے مالک ہیںتصویر: picture alliance

مسک کا ٹوئٹر کے بورڈ میں شمولیت سے انکار

ایلون مسک کی طرف سے ٹوئٹر کے نو فیصد سے زائد حصص خریدے جانے کے بعد کمپنی کے بورڈ نے اس نئے شیئر ہولڈر کو یہ پیشکش بھی کر دی تھی کہ وہ چاہیں تو ٹوئٹر کے انتظامی بورڈ کے رکن بھی بن سکتے ہیں۔ ایلون مسک نے تاہم یہ پیشکش مسترد کر دی تھی۔

اقتصادی ماہرین کے مطابق مسک نے ٹوئٹر کے بورڈ کی رکنیت سے اس لیے انکار کر دیا تھا کہ وہ پہلے ہی سے یہ ارادہ رکھتے تھے کہ وہ یہ سوشل میڈیا کمپنی خرید لیں۔ اس کا ایک ثبوت ان کا ٹوئٹر کے بورڈ کو لکھا جانے والا خط بھی ہے۔

ٹیسلا کی الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ

دوسری طرف ایلون مسک کو ٹوئٹر کے بورڈ کا رکن بن جانے کا ایک ممکنہ کاروباری نقصان یہ ہوتا کہ تب ان کے لیے اس پوری کمپنی کو خریدنے کی کوشش کرنا بہت مشکل ہو جاتا، کیونکہ بورڈ ممبر کے طور پر وہ زیادہ سے زیادہ ٹوئٹر کے 15 فیصد سے کم حصص ہی خرید سکتے تھے۔

Karikatur | Twitter-Symbol mit dem Kopf von Elon Musk mit Sprechblasen "Twi, twi".
ایلون مسک کی ٹوئٹر کو پیشکش، ایک کارٹونسٹ کی نظر میںتصویر: Sergey Elkin

'بہترین اور حتمی پیشکش‘

ایلون مسک نے ٹوئٹر کے چیئرمین بریٹ ٹیلر کے نام اپنے خط میں لکھا ہے، ''مجھے اس کمپنی میں سرمایہ کاری کرنے کے بعد احساس ہوا کہ اپنی موجودہ شکل میں یہ کمپنی نہ تو بہت ترقی کر سکتی ہے اور نہ ہی یہ اپنا لازمی سماجی کردار ادا کر سکتی ہے۔ ان دونوں باتوں کے لیے اسے ایک پرائیویٹ کمپنی میں بدلنا ضروری ہو گا۔‘‘

دنیا کا امیر ترین شخص کروڑوں بنانے والے شیئرز بیچنے پر راضی

ساتھ ہی اس خط میں مسک نے مزید لکھا، ''یہ میری طرف سے بہترین اور حتمی پیشکش ہے۔ اگر یہ قبول نہ کی گئی تو میرے لیے اس کمپنی میں ایک شیئر ہولڈر کے طور پر اپنی حیثیت پر نئے سرے سے غور کرنا لازمی ہو جائے گا۔‘‘

ایلون مسک کی ٹوئٹر کو خرید لینے کی پیشکش بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں کے لیے اتنی بڑی خبر تھی کہ اس کے فوری بعد ٹوئٹر کے شیئرز کی قیمتوں میں بازار حصص باقاعدہ طور پر کھلنے سے پہلے ہی 12 فیصد تک کا اضافہ ہو چکا تھا۔

م م / ع آ (روئٹرز، اے ایف پی)