1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی کا دباؤ، امدادی جہاز اکوئیریس ٹو کی رجسٹریشن منسوخ

24 ستمبر 2018

پاناما حکام نے مہاجرین کے لیے امدادی کارروائیاں کرنے والے بحیرہ روم میں موجود ایکوئیریس ٹو نامی آخری بحری جہاز کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کے عمل کا آغاز کر دیا ہے۔ فلاحی تنظیموں کے مطابق اس اقدام کی ذمہ دار اطالوی حکومت ہے۔

https://p.dw.com/p/35Ol8
Malta Schiff Aquarius kommt in Valletta an
تصویر: Reuters/D. Zammit Lupi

ایکوئیریس دوئم وسطی بحیرہ روم میں مہاجرین کی کشتیوں کی گزرگاہ پر امدادی کارروائیاں انجام دینے والا اپنی نوعیت کا آخری بحری جہاز ہے۔

اس جہاز کی انتظامیہ کو اتوار کے روز پاناما میری ٹائم اتھارٹی یا ’پی ایم اے‘ کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ اس کی رجسٹریشن منسوخ کر دی جائے گی۔

اس اقدام سے لیبیا کے ساحل سے دور مہاجرین کے لیےکی جانے والی تمام امدادی کارروائیوں پر اثر پڑے گا تاوقتيکہ یہ جہاز کسی اور نام سے رجسٹر نہیں ہوتا۔

ایکوئیریس ٹو کو چلانے والی فلاحی تنظیموں میں سے ایک ’ایس او ایس میڈیٹیرینی‘ نے پاناما حکومت کے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے اسے روم حکومت کی جانب سے دباؤ کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔

ایک بیان میں اس تنظیم نے کہا،’’ ہفتے کے روز پاناما حکومت کی جانب سے ملنے والے اس پیغام کو جان کر بہت حیرت ہوئی جس میں کہا گیا تھا کہ اطالوی حکام نے پی ایم اے کو ایکوئیریس کے خلاف فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔‘‘

Mittelmeer Open Arms gerettete Bootsflüchtlinge
تصویر: picture-alliance/AP Photo/O. Calvo

یہ بحری جہاز فی الوقت امدادی کارروائیوں کے نتیجے میں بچائے جانے والے اٹھاون مہاجرین سمیت سمندر ہی میں ہے اور بندرگاہ پہنچنے پر اسے ڈی فلیگ کر دیا جائے گا۔

ایس او ایس میڈیٹیرینی نے اپنی شریک کار فلاحی تنظیم ’ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز‘ کے ساتھ مل کر یورپی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاناما حکومت پر زور دیں کہ یا تو ایکوئیریس دوئم کی رجسٹریشن بحال کی جائے اور یا پھر اسے نیا فلیگ جاری کیا جائے۔

دوسری جانب اطالوی وزیر داخلہ ماتیو سالوینی نے اس بات سے واضح طور پر انکار کیا ہے کہ اٹلی نے امدادی بحری جہاز ایکوئیریس کی رجسٹریشن منسوخ کرانے کے لیے پاناما حکومت پر کسی قسم کا دباؤ ڈالا ہے۔

سالوینی نے ایک ٹویٹ میں کہا،’’ مجھے تو پاناما کا ایریا کوڈ تک نہيں پتہ۔‘‘

پاناما میری ٹائم اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اس نے اٹلی کی جانب سے جہاز کے کپتان کے خلاف شکایت سامنے آنے کے بعد یہ اقدام اٹھایا ہے۔ اس شکایت میں کہا گیا تھا کہ جہاز کے کپتان نے مبینہ طور پر لیبیا کے کوسٹ گارڈ کے ساتھ تعاون کرنے اور جہاز میں موجود تارکین وطن کو لیبیا واپس بھیجنے سے غیر قانونی طور پر انکار کیا تھا۔

خیال رہے کہ سالوینی مہاجرین کے حوالے سے بہت سخت موقف رکھتے ہیں۔ کٹر نظریات کے حامل اطالوی وزیر داخلہ سالوینی کا کہنا ہے کہ وہ اٹلی کو ’مہاجر کیمپ‘ نہیں بننے دیں گے۔

ص ح / ع س/ نیوز ایجنسی