1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انگیلا میرکل کا ڈبلیو ایچ او کی حمایت کا اعلان

17 اپریل 2020

ایک ایسے وقت جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی فنڈنگ روک دی ہے، جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ادارے کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3b2zj
Deutschland PK Merkel zur Corona-Pandemie
تصویر: Reuters/B. von Jutrczenka

جرمن چانسلرانگیلا میرکل نے صحت سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے 'ورلڈ ہیلتھ آرگنائیزیشن'  (ڈبلیو ایچ  او) کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ''عالمی سطح پر وسیع پیمانے کا رد عمل ہی اس وبائی بیماری کے خاتمے کا واحد راستہ ہے۔''

چند روز قبل ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ اوپر اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں ناکام رہنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کی فنڈنگ روکنے کا فیصلہ کیا تھا۔

جرمن حکومت کے ترجمان اسٹیفان سیبرٹ نے بتایا کہ ایسے مرحلے میں جب عالمی ادارہ صحت تباہ کن کووڈ انیس جیسی وبا سے نمٹنے کی کوششوں میں مصروف ہے، جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اس کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا، '' چانسلر کا اس بات پر زور ہے کہ اس وبائی مرض کو صرف مضبوط اور مربوط بین الاقوامی ردعمل سے ہی شکست دی جاسکتی ہے۔ اور اسی لیے انہوں نے ڈبلیو ایچ او اور اس سے وابستہ دیگر متعدد اداروں کی مکمل حمایت کرنے کی بات کہی ہے۔''

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ڈبلیو ایچ او کی فنڈنگ روکنے کے فیصلے ایک روز بعد ہی جی سیون رہنماؤں کی ویڈیو کانفرنس کال کے دوران جرمن چانسلرانگیلا میرکل نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ جی سیون کی میٹنگ میں شامل دیگر رہنما بھی امریکی صدر کے ڈبلیو ایچ او کی فنڈنگ روکنے کے فیصلے سے خوش نہیں ہیں اور میٹنگ کے دوران بظاہر ان پر نکتہ چینی کرتے نظر آئے۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈیو کا کہنا تھا کہ اٹلی کے وزیراعظم اور فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون سمیت میٹنگ میں شامل دیگر رہنماؤں نے عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے کثیرالجہتی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔جسٹن ٹرڈیو نے کہا، ''ڈبلیو ایچ او اس تعاون اور کوآرڈینیشن کا ایک اہم حصہ ہے۔ ہم یہ بات بھی تسلیم کرتے ہیں کہ کچھ سوالات بھی اٹھائے گئے ہیں تاہم اس کے ساتھ ہی یہ بھی بہت اہم ہے کہ ہم  مربوط و ہم آہنگ رہیں اور آگے بڑھنے کے لیے ہمیں اسی راستے کو اختیار کرنا ہوگا۔ کینیڈا تو یقینی طور پر یہی کرنے جا رہا ہے۔''

USA | Coronavirus | US-Präsident Donald Trump
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ اوکو سالانہ دی جانے والی تقریباً چالیس کروڑ امریکی ڈالر کی امداد کو فوری طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھاتصویر: picture-alliance/dpa/AP/A. Brandon

لیکن اس میٹنگ حوالے سے وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ صدر ٹرمپ کی گفتگو وبائی مرض سے متعلق ''ڈبلیو ایچ او کی اپروچ میں شفافیت کی کمی اور اس میں پائے جانے والی دائمی بدنظمی پر مرکوز تھی۔'' اس کے مطابق جی سیون کے رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ ادارے کا مکمل جائزہ لینے اور اس کے کام کاج کے طریقہ کار میں اصلاحات کرنے کی ضرورت ہے۔

 بدھ پندرہ اپریل کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ اوکو سالانہ دی جانے والی تقریباً چالیس کروڑ امریکی ڈالر کی امداد کو فوری طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ٹرمپ کا الزام ہے کہ عالمی ادارہ صحت، ''صاف و شفاف انداز میں اور مناسب وقت پر نہ صرف معلومات حاصل کرنے میں ناکام رہا  بلکہ اچھی طرح سے اس کی جانچ اور انہیں شیئر کرنے میں بھی وہ ناکام رہا۔“

امریکی صدر کے اس فیصلے پر یورپ میں خاصی نکتہ چینی ہوئی ہے۔ جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس کا کہنا ہے کہ اس موقع  پر فنڈ روکنے کا اعلان بالکل ایسا ہی جیسے، ''دوران پرواز ہی پائلٹ کو اٹھا کر جہاز سے باہر پھینک دیا جائے۔ اس موقع پر ڈبلیو ایچ او کے کام کاج اور اس کی اہمیت پر سوال اٹھانا قطعی طور پر لایعنی بات ہے۔''  انہوں نے کہا کہ اس وبا کے خلاف لڑائی میں ڈبلیو ایچ او ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے۔

عالمی سطح پر کورونا وائرس کی وبا سے اب تک ایک لاکھ چالیس ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور بیس لاکھ سے زیادہ لوگ اب بھی اس وبا میں مبتلا ہیں۔ کووڈ انیس کی وبا سے جہاں بین الاقوامی سطح پر صحت کا نظام درہم برہم ہوچکا ہے وہیں سماجی اور معاشی سطح پر بھی اس کے دور رس اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز،اے پی)            

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید