1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انگور کے پتے چوری کرنے والی تین خواتین گرفتار

18 جون 2020

جرمن پولیس نے انگور کے پتے چورے کرنے والی تین خواتین کو گرفتار کر لیا۔ پتوں کی مالیت کم از کم بھی ہزار یورو بنتی ہے۔ ان پتوں کو ایشیائی پکوانوں میں استعمال کیا جاتا ہے تاہم پولیس نے انہیں کھانے سے خبردار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3dyIi
Weinblätter
تصویر: DW/J.Laurenson

اس موسم کے دوران جرمنی کے جنوبی علاقوں میں پہاڑیوں پر انگوروں کے باغات خوبصورت منظر پیش کرتے ہیں۔ اچھے موسم میں اس منظر سے لطف اندوز ہونے کے لیے کئی شہری انگور کے باغوں کا رخ بھی کرتے ہیں۔

لیکن ہیسے میں ایسے ہی باغ میں ایک غیر معمولی منظر اس وقت دکھائی دیا جب ایک باغ میں پولیس تین خواتین کو گرفتار کرنے آ پہنچی۔

جرمن صوبے ہیسے کی نیوز ویب سائٹ FHH کے مطابق تینوں خواتین کو انگور کے پتے چوری کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا۔ پولیس موقع پر پہنچی تو یہ خواتین ایک بڑے تھیلے میں پتے جمع کر رہی تھیں۔

مقامی اخبار 'مانہائمر مورگن‘ نے دفتر استغاثہ کے حوالے سے لکھا ہے کہ پولیس کا اندازہ ہے کہ انگور کے پتوں کے اس ایک تھیلے کی مالیت ایک ہزار یورو کے برابر بنتی ہے۔

پولیس نے یہ بھی بتایا ہے کہ صرف یہی تین خواتین ہی نہیں بلکہ اس سے پہلے گزشتہ ہفتے ایک شخص کو بھی اس وقت گرفتار کر لیا گیا تھا جب وہ اپنی گاڑی کی ڈگی میں انگور کے پتے بھر کے لے جا رہا تھا۔

Griechenland Athen Griechische Vorspeisenplatte
انگوروں کے پتے ترکی، یونین، مشرق وسطیٰ اور کئی ایشیائی ممالک کی ڈشوں میں استعمال ہوتے ہیں۔تصویر: picture-alliance/imageBROKER/S. Randebrock

انگور کے پتے اتنے مہنگے؟

دراصل یہ پتے مختلف ایشیائی پکوانوں میں استعمال ہوتے ہیں۔ سب سے مرغوب پکوان 'بھرے ہوئے انگوری پتے‘ یا 'انگور کے پتوں کا رول‘ ہے۔

مثال کے طور پر 'ڈولما ڈش‘، جسے ترکی، آذربائیجان اور مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں پکایا جاتا ہے جسے یونیسکو کے عالمی ورثے کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا ہے۔ انگوری پتوں میں رول کیے گئے ایسے پکوان خاص طور پر سبزی خوروں میں ‍زیادہ مقبول ہیں۔

انگور کے پتے مت کھائیں، حکام کی تنبیہ

مقامی میڈیا کے مطابق پولیس نے اس واقعے کے بعد لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ انگور کھیتوں سے جمع کیے گئے پتے کھانوں میں استعمال نہ کریں۔

حکام کے مطابق جرمنی میں انگوروں کے باغات میں انگور کی بیلوں کو کائی اور دیگر بیماریوں سے بچانے کے لیے سپرے کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے یہ پتے مضر صحت ہو سکتے ہیں۔

شمشیر حیدر / ع ب