انڈین پریمیئر لیگ تنازعات کی لپیٹ میں
20 اپریل 2010بھارت کے وزیر خزانہ پرناب مکھر جی نے پارلیمنٹ میں بیان دیتے ہوئے انڈین پریمیئر لیگ کے مالی معاملات کی مکمل انکوائری کا اعلان کیا۔ وزیرخزانہ کے مطابق لیگ کو ملنے والی تمام رقوم کا مکمل جائزہ لیا جائے گا کہ وہ کس اندازمیں اورکس طرح لیگ کے اکاؤنٹ تک پہنچی ہیں۔ اخراجات و آمدن کا پورا حساب باریک بینی سے دیکھا جائے گا۔ مکھرجی کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ضرورت پڑنے پرقانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ مکھرجی نے بیان میں یہ بھی کہا کہ لیگ کو ملنے والے ناشفاف چیکوں کے معاملات سے لے کرعزیز رشتہ داروں کو دئے جانے والے کنٹریکٹ اورنیلامی کے دوران جانبدارانہ فیصلے اور بعض بڑی کمپنیوں کو ہراساں کرنے کے معاملات کوحکام مروجہ قوانین کی روشنی میں پرکھیں گے۔ بھارتی وزیرخزانہ نے انڈین پریمیئرلیگ کے مالی معاملات میں غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دینے کا بھی اعلان کیا۔
دوسری جانب بھارت کے انکم ٹیکس حکام نے انڈین پریمیئر لیگ کے مالی معاملات کی پڑتال شروع کردی ہے۔ سرکاری حکام وہ دوکاغذ یا دستاویزات ڈھونڈنے میں تاحال ناکام ہیں، جو نیلامی کے دوران تو موجود تھے لیکن بعد میں غائب کر دئے گئے۔ یہ دونوں کاغذ ویڈیوکون اوراڈانی گروپس کے تھے جو پونے اوراحمد آباد کی ٹیموں کی فرنچائزنگ سے منسلک تھے۔ بھارت میں کہا جا رہا ہے کہ یہی دستاویزات للت مودی اور ششی تھرور کے درمیان شروع ہونے والی جنگ کی اصل وجہ ہیں۔ انکم ٹیکس حکام ان دستاویزات کے سراغ میں پریشان ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ تحقیقات کا دائرہ جنوبی افریقہ میں منعقد کئے جانے والے ایڈیشن تک بھی پہنچے گا۔
بھارتی صوبے گجرات سے تعلق رکھنے والی ارب پتی تجارتی و کاروباری پارٹی، ادانی گروپ نے احمد آباد کی ٹیم کے لئے پانچ ارب ڈالر کی بولی لگائی تھی۔ اس گروپ کے سربراہ صنعتکار گوتم ادانی ہیں،جو بھارت کے تیرہویں امیر ترین شخص تصورکئے جاتے ہیں۔ ویڈیوکون نے پونے ٹیم کی نیلامی کے لئے چار ارب ڈالر کی بولی پیش کی تھی۔ اس پارٹی کے سربراہ وینو گوپال دُھوت ہیں۔ دُھوت، بھارت میں اٹھارہویں امیر ترین شخص ہیں۔ ان دونوں افراد کی بولیاں دوران نیلامی رد ہوگئی تھیں۔
مارچ میں ٹیموں کی نیلامی کے لئےسخت شرائط کو بھی کاروباری اور ٹیکس معاملات کا علم رکھنے والے حضرات غیرمناسب خیال کرتے ہیں۔ ان شرائط میں ایک سو ملین ڈالر کی بینک گارنٹی ہے۔ ان شرائط پربھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ شاشانک منوہر کی آنکھ بھی پھیلی تھی۔ ماہرین کے مطابق یہ شرائط دھوت اورادانی گروپوں کو باہر رکھنے کے لئے رکھی گئی تھیں۔
مبصرین کا خیال ہے کہ ششی تھرور کی وزارت کے خاتمے کے بعد اب للت مودی کی باری دکھائی دیتی ہے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے للت مودی کو آگاہ کردیا ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ کی گورننگ کونسل کا اجلاس چھبیس اپریل کو رکھا گیا ہے۔ اس بات کا امکان ہے کہ اجلاس میں للت مودی کوآئی پی ایل کی چیئرمین شپ سے ہٹائے جانے کی قرارداد منظور ہو سکتی ہے اوراُن کی بنیادی ممبر شپ بھی منسوخ ہو سکتی ہے۔ اس سلسلے میں کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ حکام اپنی کوششوں میں ہیں۔
بعض کا یہ بھی خیال ہے کہ مودی کے اختیار میں اتنی کمی کردی جائے کہ وہ بس نام کے سربراہ رہ جائیں۔ اس کے علاوہ آئی پی ایل کی نگرانی کے تمام تراختیارات کرکٹ بورڈ کو منتقل ہونا بھی ضروری ہے۔ ایسے بھی اندازے لگائے گئے ہیں کہ مالی معاملات میں سنگین غلطیوں کی صورت میں لیگ کا مستقبل دھندلانے لگا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عدنان اسحاق