1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہانڈونیشیا

انڈونیشیا: پہلی مرتبہ کتوں اور بلیوں کے گوشت پر پابندی

23 جولائی 2023

انڈونیشیا کی ایک بدنام زمانہ ’ایکسٹریم مارکیٹ‘ میں کتوں اور بلیوں کے گوشت کی فروخت بند کر دی گئی ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے مسلم ملک کی اس مارکیٹ میں چمگادڑوں، چوہوں، سانپوں اور بندروں کا گوشت بھی دستیاب ہوتا ہے۔

https://p.dw.com/p/4UHkV
Indonesien Hundefleisch wird als Nahrung verwendet
تصویر: Getty Images/U. Ifansasti

جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیمیوں کے کئی سالہ احتجاج اور دباؤ کے بعد انڈونیشیا کی مشہور 'ایکسٹریم مارکیٹ‘ میں کتوں اور بلیوں کے گوشت کی فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے مطابق اس مارکیٹ میں جانوروں کو 'انتہائی ظالمانہ‘ طریقے سے کاٹا جاتا تھا۔

سولاویسی جزیرے پر واقع 'ٹوموہون ایکسٹریم مارکیٹ‘ میں چمگادڑوں، چوہوں، سانپوں اور بندروں کا گوشت بھی فروخت کیا جاتا تھا۔ یہ پابندی جمعے کے روز نافذ کی گئی ہے۔

Indonesien Tomohon Extrem Markt
دنیا کے سب سے بڑے مسلم ملک کی اس مارکیٹ میں چمگادڑوں، چوہوں، سانپوں اور بندروں کا گوشت بھی دستیاب ہوتا ہےتصویر: ADWIT PRAMONO/AFP

جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم گروپ ہیومن سوسائٹی انٹرنیشنل (ایچ ایس آئی) نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے، ''یہ ملک کا پہلا ایسا بازار ہے، جس نے سمجھوتہ کرتے ہوئے کتوں اور بلیوں کا گوشت فروخت نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔‘‘

چین میں کتے کے گوشت کا فیسٹیول

جانوروں کے حوالے سے ایک تاریخی معاہد

اس تنظیم نے اس پابندی کو ایک ایسا ''تاریخی معاہدہ قرار دیا ہے، جو ہزاروں جانوروں کو انسانی استعمال کے لیے موت کے گھاٹ اتارے جانے سے بچائے گا۔‘‘

انڈونیشیا دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے، جو اب بھی مقامی روایات اور ثقافت کی وجہ سے کتوں اور بلیوں کے گوشت کی فروخت کی اجازت فراہم کرتا ہے۔ جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق معاہدے پر ٹوموہون شہر کے میئر اور اس مارکیٹ کے تاجروں نے دستخط کیے ہیں۔

Indonesien Tomohon Extrem Markt
دنیا کے سب سے بڑے مسلم ملک کی اس مارکیٹ میں چمگادڑوں، چوہوں، سانپوں اور بندروں کا گوشت بھی دستیاب ہوتا ہےتصویر: RONNY ADOLOF BUOL/AFP

ایچ ایس آئی تنظیم کی ڈائریکٹر لولا ویبر کا کہنا تھا، ''اس کے دور رس تنائج سامنے آئیں گے۔ تاجروں، اسمگلروں، کتے چوری کرنے والوں اور انہیں ہلاک کرنے والوں کا وسیع نیٹ ورک مفلوج ہو جائے گا۔‘‘

اس تنظیم کا کہنا تھا کہ اس معاہدے نے ممکنہ طور پر اس جزیرے پر ہزاروں جانوروں کی جانیں بچائی ہیں۔ اس جزیرے پر سالانہ تقریبا ایک لاکھ تیس ہزار کتوں اور بلیوں کا گوشت کے لیے ہلاک کر دیا جاتا ہے۔

کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد انڈونیشیا میں بھی میں ایسی مارکیٹوں کو بند کرنے کے لیے آوازیں بلند ہونا شروع ہو گئی تھیں، جہاں چمگادڑوں اور کتوں وغیرہ کا گوشت فروخت ہوتا ہے۔

ا ا / ش ر (اے ایف پی)

کتوں کا گوشت فروخت کرنے کا کاروبار