انسانی حقوق کا احترام پاکستانی معاشرے میں نہیں: امریکی رپورٹ
9 اپریل 2011امریکی وزارت خارجہ کی رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان کے اندر مخدوش داخلی صورت حال کے تناظر میں سکیورٹی فورسز سویلین حکومتی کنٹرول سے بالا ہو کر مختلف کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ اس خصوصی رپورٹ میں پاکستان کے اندر پیدا شدہ کئی مسائل پر اظہار تشویش کیا گیا ہے۔ ان مسائل کا ذکر کرتے ہوئے رپورٹ میں خواتین کے خلاف تشدد، بچوں سے بیگار، امتیازی سلوک کے ساتھ ساتھ حکومتی طبقوں میں پائی جانے والی کرپشن اور سکیورٹی فورسز کے کردار پر شکوک کا اظہار کیا گیا ہے۔
اس رپورٹ میں یہ خاص طور پر بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ ملک کے اندر قانون کا احترام کم اور کئی معاملات میں خاص طور پر سکیورٹی فورسز کے ادارے مبرا ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2009ء میں ریلیز ہونے والی اس رپورٹ میں شریک افراد کو قصور وار نہیں ٹھہرایا گیا تھا، جو فوجی وردی میں ملبوس تھے اور انہوں نے چھ نوجوانوں کو گولیاں مار کر ہلاک کیا تھا۔ رپورٹ میں اس مناسبت سے مربوط تفتیشی عمل مکمل نہ کرنے پر بھی افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2008 ء میں بظاہر پاکستان میں فوجی حکومت کا خاتمہ ہوا تھا اور ایک سویلین حکومت قائم ہوئی لیکن اب بھی مسلح افواج کی طاقت پاکستان کے اندر مسلم ہے۔
اس رپورٹ میں حکومت کے ان اقدامات کی نشاندہی کی گئی جو مختلف امور کے لیے کیے گئے ہیں۔ ان میں خاص طور انسانی حقوق کے حوالے سے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے حوالے سے قانون سازی کو اہم خیال کیا گیا ہے۔ اس طرح پارلیمنٹ میں اقلیتی آبادی کے لیے مختص نشستوں کو بھی اہم خیال کیا گیا ہے۔
خواتین کے حوالے سے رپورٹ میں بیان کیا گیا ہے کہ پاکستان میں خواتین کے ساتھ بعض سطحوں پر جو سلوک روا رکھا جاتا ہے وہ بنیادی اقدار کے منافی ہے اور معاشرے کے بعض طبقے خواتین کو اشیاء کے طور پرلیتے ہیں۔ ان طبقوں میں یہ رویہ خواتین کے شوہروں میں پایا جاتا ہے۔ اسی طرح رپورٹ میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کو بھی اہمیت دی گئی ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ