1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ کا تنقیدی بیان، مونٹینیگرو کا ردعمل

19 جولائی 2018

مشرقی یورپی ملک مونٹینیگرو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تنقید کے جواب میں کہا ہے کہ وہ امن کے لیے اپنا حصہ ملاتا رہے گا۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ مونٹینیگرو کے لوگ ’غصیلے‘ ہیں اور تیسری عالمی جنگ کا باعث بنے کے اہل ہیں۔

https://p.dw.com/p/31m33
USA, Washington: U.S. Präsident Trump hält Kabinettssitzung ab
تصویر: Reuters/L. Millis

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک حالیہ ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ مشرقی یورپ کی اسی چھوٹی سی ریاست کے لوگ نہایت چست اور غصیلے ہیں اور اہلیت رکھتے ہیں کہ تیسری عالمی جنگ شروع کروا دیں۔

منگل کے روز ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ انٹرویو امریکا میں نشر ہوا، تو اس پر شدید تنقید دیکھی گئی۔ مبصرین کے مطابق صدر ٹرمپ نے نیٹو کے ایک اتحادی ملک کے حوالے سے ’نادرست‘ الفاظ کا استعمال کیا۔ مونٹینیگرو گزشتہ برس مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کا رکن بنا تھا۔

نیٹو کی مشرقی دہلیز پر روسی جنگی مشقیں، عسکری طاقت کا مظاہرہ

نیٹو سربراہی اجلاس کا آغاز

جمعرات کو مونٹینیگرو کی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں ملک کی ’پرامن سیاسی تاریخ‘ کا ذکر کیا گیا ہے۔ حکومتی بیان کے مطابق، ’مونٹینیگرو نہ صرف یورپ بلکہ دنیا بھر میں امن اور استحکام کے لیے اپنا حصہ ملاتا رہے گا اور اس کے فوجی امریکی فوجیوں کے ساتھ افغانستان میں بھی تعینات ہیں۔‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مونٹینیگرو خطے میں ایک استحکامی قوت ہے، جسے یوگوسلاویہ کی ٹوٹ پھوٹ کے دوران ہونے والی جنگوں سے شدید نقصان پہنچا۔ یہ بات اہم ہے کہ مونٹینیگرو کے فوجیوں نے یوگوسلاویہ کی فوج کے حصہ ہونے کے ناطے نوے کی دہائی میں ہونے والی لڑائی میں حصہ لیا تھا، تاہم دیگر ریاستوں کی بجائے مونٹینیگرو کو مقدونیہ کی طرح بغیر کوئی علیحدہ جنگ کیے آزادی مل گئی تھی۔

حکومتی بیان میں مزید کہا تھا ہے کہ امریکا کے ساتھ مونٹینیگرو کا اتحاد مضبوط اور مستقبل بنیادوں پر استوار ہے۔

واضح رہے کہ ٹرمپ نے یہ متنازعہ بیان منگل کو امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں دیا تھا، جس میں نیٹو کے آرٹیکل پانچ سے متعلق سوال پوچھا گیا تھا۔ مغربی دفاعی اتحاد کے قواعد کے مطابق کسی ایک رکن ریاست پر حملہ پورے نیٹو اتحاد پر حملہ تصور کیا جائے گا اور اس کا مشترکہ جواب دیا جائے گا۔

ٹرمپ سے انٹرویو لینے والے فاکس نیوز کے میزبان ٹکر کارلسن نے پوچھا، ’’مونٹینیگرو پر حملہ ہوا، تو میرا بیٹا اس کے دفاع کے لیے لڑنے کیوں جائے؟‘‘

ٹرمپ نے اس سوال کے جواب میں کہا، ’’میں آپ کا سوال سمجھ سکتا ہوں، میں بھی خود سے یہی سوال پوچھتا ہوں۔ مونٹینیگرو بہت چھوٹا سا ملک ہے، مگر اس کے لوگ بہت مضبوط ہیں۔ وہ بہت غصیلے ہیں۔ ہو سکتا ہے وہ جارحیت کر لیں اور لیجیے تیسری عالمی جنگ شروع۔‘‘

ع ت، ع ب (اے ایف پی)