1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی وزیر دفاع غیر اعلانیہ دورے پر کابل میں

Afsar Awan7 جون 2012

امریکی سیکرٹری دفاع لیون پنیٹا افغان دارالحکومت کابل پہنچ گئے ہیں۔ پنیٹا کا یہ غیر اعلانیہ دورہ نیٹو کی طرف سے فضائی حملے میں 18 افغان شہریوں کی ہلاکت کے ایک روز بعد عمل میں آیا ہے۔

https://p.dw.com/p/159tO
تصویر: Reuters

کابل روانگی سے قبل امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں حالیہ اضافے کے علاوہ وہاں سے نیٹو افواج کے انخلاء کے حوالے سے افغانستان میں تعینات فوجی کمانڈروں کے تخمینے اور منصوبے جاننا چاہتے ہیں۔

افغانستان میں بدھ چھ جون کو ملک کے جنوبی صوبہ قندھار میں قائم نیٹو ایئر بیس کے لیے ساز و سامان لے جانے والے ٹرکوں کے ایک اڈے پر ایک خودکش موٹر سائیکل سوار اور ایک پیدل خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔ اس دوہرے خودکش حملے میں 21 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس حملے کے حوالے سے لیون پنیٹا کا بدھ ہی کے روز کہنا تھا کہ یہ حملہ ’ سب سے زیادہ منظم طریقے سے کیا گیا، جو اس قبل ہم نے دیکھے ہیں‘۔

صوبہ لوگر میں ایک مکان پر نیٹو طیاروں کی فائرنگ سے خواتین اور بچوں سمیت 18 افغان شہری ہلاک ہو گئے تھے
صوبہ لوگر میں ایک مکان پر نیٹو طیاروں کی فائرنگ سے خواتین اور بچوں سمیت 18 افغان شہری ہلاک ہو گئے تھےتصویر: dapd

دوسری طرف بدھ ہی کے روز افغان صوبہ لوگر میں ایک مکان پر نیٹو طیاروں کی فائرنگ سے خواتین اور بچوں سمیت 18 افغان شہری ہلاک ہو گئے تھے۔ لوگر کے نائب پولیس سربراہ رئیس خان صادق عبدالرحیم زادے نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’’ 18سویلین ہلاک ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔‘‘ عبدالرحیم زادے کے مطابق سات طالبان عسکریت پسند بھی ہلاک ہوئے۔ نیٹو کی بین الاقوامی امدادی فوج کی طرف سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ فضائی حملے میں متعدد عسکریت پسند ہلاک ہوئے اور یہ کہ یہ فضائی حملہ نیٹو فوجیوں کے عسکریت پسندوں کے حملے کی زد میں آنے پر کیا گیا۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے کابل روانہ ہوتے ہوئے پنیٹا کا کہنا تھا کہ وہ ’اس بات کا جائزہ لینا چاہتے ہیں کہ وہاں دراصل کیا ہو رہا ہے اور طالبان کیا کر رہے ہیں‘۔ پنیٹا کا مزید کہنا تھا، ’’ وہاں حملوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔‘‘ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجموعی طور پر افغانستان میں تشدد میں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کمی واقعی ہوئی ہے۔

قندھار کے نیٹو ایئر بیس کے باہر دوہرے خودکش حملے میں 21 افراد ہلاک ہوگئے تھے
قندھار کے نیٹو ایئر بیس کے باہر دوہرے خودکش حملے میں 21 افراد ہلاک ہوگئے تھےتصویر: Reuters

امریکی محمکہ دفاع پینٹاگان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کے امریکی کمانڈر جنرل جان ایلن سے ملاقات میں یہ جاننا چاہیں گے کہ انہوں نے نیٹو افواج کے بتدریج انخلاء اور طالبان کی طرف سے اس دوران بڑھتی کاررائیوں کے تناظر میں وہاں سکیورٹی یقینی بنانے کے لیے کیا منصوبے بنائے ہیں۔

کابل کے اپنے مختصر دورے کے دوران وہ کابل میں تعینات امریکی سفیر ریان کروکر سے بھی ملاقات کریں گے۔ اس کے بعد وہ امریکی فوجیوں اور اپنے افغان ہم منصب عبدالرحیم وردک سے بھی ملیں گے۔

aba/ah (AFP)