1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی ممالک اور ایشیا پیسیفک میں ڈیجیٹل اثاثوں میں اضافہ

4 اپریل 2022

ایک سروے کے مطابق امریکی براعظموں اور ایشیا پیسیفک خطے میں رہنے والے افراد نے پہلی مرتبہ ڈیجیٹل اثاثے خریدے ہیں۔ اس مقصد کے لیے ان افراد نے کرپٹو کرنسیوں کو استعمال کیا۔

https://p.dw.com/p/49RTY
DW SHIFT Vorschaubild|  Bitcoin Illustration
تصویر: Jakub Porzycki/NurPhoto/picture alliance

امریکا میں کرپٹو کرنسی ایکسچینج جیمینئی نے اپنی ایک تازہ سروے رپورٹ میں واضح کیا کہ سن 2021 میں امریکا کے علاوہ لاطینی امریکی اور ایشیا پیسیفک کے ممالک میں رہنے والے ہزاروں افراد نے اپنی کرپٹو کرنسیوں کو استعمال کرتے ہوئے ڈیجیٹل اثاثوں کو خریدنے کا سلسلہ جاری رکھا اور ایسا پہلی مرتبہ دیکھا گیا۔

امریکا: سب سے بڑی چوری شدہ کرپٹو کرنسی برآمد

جیمینئی ایکسچینج نے یہ سروے نومبر سن 2021 سے لے کر فروری سن 2022 کے درمیانی عرصے میں مکمل کیا۔ کرپٹو کرنسی کے کاروبار کے ماہرین نے سن 2021 کو اس تناظر میں ایک شاندار سال قرار دیا۔

Screenshot Eco Africa 1.4.2022, Bitcoin
کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں ایک بِٹ کوائن کی مالیت اڑسٹھ ہزار ڈالر تک پہنچ گئی ہےتصویر: DW

ڈیجیٹل اثاثوں کی خریداری

کرپٹو کرنسی ایکسچینج جیمینئی نے سروے رپورٹ میں بیان کیا کہ سن 2021 میں نومبر سے فروری تک کے چار مہینوں کے دوران امریکا، لاطینی امریکا اور ایشیا پیسیفک خطے کے بیس ممالک میں تیس ہزار افراد نے کرپٹو کرنسیوں کے ذریعے ڈیجیٹل اثاثے خریدے۔ خریداری کے اس سلسلے کو کرپٹو کاروبار کے لیے 'بلاک بسٹر‘ قرار دیا گیا۔

جیمنیئی کی رپورٹ مرتب کرنے والے ماہرین کا خیال ہے کہ ڈیجیٹل اثاثوں کی خریداری کی بنیادی اور بڑی وجہ مختلف ممالک میں افراطِ زر کی بڑھتی شرح اور بعض ممالک کی کرنسیوں کی قدر میں کمی کا نتیجہ ہے۔

مختلف کرنسیوں کی قدر میں کمی

رپورٹ میں بتایا گیا کہ برازیل اور انڈونیشیا میں کرپٹو کاروبار کرنے والے افراد کی تعداد اکتالیس فیصد کے لگ بھگ ہے۔ سروے کے مطابق ان ممالک میں ڈیجیٹل اثاثوں کی خریداری زیادہ ہوئی ہے۔ ان کے مقابلے میں امریکا اور برطانیہ میں ایسا کاروبار کرنے والوں کی شرح اٹھارہ فیصد رہی۔

جیمینئی کے مطابق سن 2021 میں اناسی فیصد افراد نے کرپٹو کرنسی خریدنے میں عملی دلچسپی کا اظہار کیا کیونکہ ان افراد کا تعلق ان ممالک سے تھا جہاں کے ملکوں کی کرنسیوں کی قدر ڈالر کے مقابلے میں پانچ سے زائد مرتبہ کم کی گئی تھی۔

شمالی کوریائی ہیکرز: چار سو ملین ڈالر کی کرپٹو کرنسیاں چوری

اس تناظر میں ان ممالک کے افراد نے ملکی سرمایہ رکھنے کی جگہ کرپٹو کرنسیوں کو خریدنے کی منصوبہ بندی کی۔ یہ بھی بتایا گیا کہ بھارتی روپے میں ساڑھے سترہ فیصد کی کمی ڈالر کے مقابلے میں ہوئی۔ اسی طرح انڈونیشی روپیہ کی قدر سن 2011 سے لے کر سن 2020 تک پچاس فیصد کم ہو چکی ہے۔

Regierung Kosovo verbietet Mining von Kryptowährungen
کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ کی مجموعی مالیت تین ٹریلین کے قریب پہنچ گئی ہےتصویر: VALDRIN XHEMAJ/EPA-EFE

یورپی شہریوں کے ڈیجیٹل اثاثے

سروے رپورٹ کے مطابق براعظم یورپ میں سترہ فیصد افراد نے سن 2021 میں ڈیجیٹل اثاثے خریدے۔ رپورٹ کے مطابق سات فیصد وہ یورپی شہری ہیں جن کے پاس کرپٹو کرنسی نہیں اب وہ بھی اس کے خریدنے کی جانب مائل دکھائی دیتے ہیں۔ کرپٹو کرنسی کے ماہرین اس وقت رواں برس کے دوران یورپی افراد میں ورچوئل کرنسیوں کی خریداری میں شریک ہونے کی عملی سرگرمیوں پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔

یہ امر اہم ہے کہ اس وقت کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں ایک بِٹ کوائن کی مالیت اڑسٹھ ہزار ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور یہ اب تک کی ریکارڈ بلند ترین سطح ہے۔ دوسری جانب کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ کی مجموعی مالیت بھی تین ٹریلین کے قریب پہنچ گئی ہے۔

ع ح/ ع آ (روئٹرز)