1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی فوجی ندال حسن کو سزائے موت سنا دی گئی

ندیم گِل29 اگست 2013

امریکا میں ایک عسکری عدالت نے ٹیکساس کے ایک فوجی اڈے پر فائرنگ میں ملوث میجر ندال حسن کے لیے سزائے موت کا فیصلہ سنایا ہے۔

https://p.dw.com/p/19YDG
تصویر: Reuters/Bell County Sheriff's Office

میجر ندال حسن نے 2009ء میں ٹیکساس کے فورٹ ہُڈ فوجی اڈے پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ بدھ کو کورٹ مارشل کی کارروائی میں جیوری نے اس کے لیے متفقہ طور پر سزائے موت کا فیصلہ کیا۔

جیوری کی سربراہ نے بتایا کہ بدھ کو چار گھنٹے کے غور و خوض کے بعد یہ فیصلہ سنایا گیا۔ فورٹ ہُڈ حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کے رشتہ دار بھی عدالت میں موجود تھے۔

ندال حسن نے اس مقدمے میں خود اپنا دفاع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم اس نے مقدمے کی سماعت کے دوران کوئی گواہ پیش نہیں کیا اور نہ ہی کوئی شہادت دی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکا کے عسکری نظامِ انصاف کے تحت سزائے موت کے مقدموں میں اپیل کا خود کار نظام موجود ہے، لیکن حسن نے اپنے خلاف الزامات سے انکار کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ عدالت کی جانب سے مقرر کیے گئے وکلائے صفائی نے تشویش ظاہر کی ہے کہ وہ اپنے لیے سزائے موت کا خواہاں ہے۔

NO FLASH Texas Militär
فورٹ ہُڈ امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہےتصویر: AP

عدالت کو بتایا گیا تھا کہ فلسطینی نژاد امریکی شہری حسن عراق اور افغانستان میں امریکی عسکری کارروائیوں کے خلاف تھا اور اس نے دہشت گرد گروہ القاعدہ سے وابستہ اور حامی انور العولقی سے انٹرنیٹ پر بات بھی کی تھی جو بعدازاں یمن میں ایک امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں مارا گیا تھا۔ انور العولقی بھی امریکی شہری تھا۔

بیالیس سالہ ندال حسن امریکی فوج میں ماہر نفسیات کی حیثیت سے کام کر رہا تھا۔ جولائی 2009ء میں ہی اس کا تبادلہ ٹیکساس کے فوجی اڈے پر کیا گیا تھا۔ قبل ازیں وہ دارالحکومت واشنگٹن میں والٹر ریڈ آرمی میڈیکل سینٹر میں تعینات تھا۔

فورٹ ہُڈ امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے۔ وہاں حملے کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں ندال حسن زخمی ہو گیا جس کے بعد وہ سخت سیکیورٹی میں زیر علاج رہا۔

حسن ندال 2005ء کے بعد سزائے موت کے فیصلے کا سامنا کرنے والا پہلا امریکی فوجی ہے۔ اس سے پہلے حسن اکبر کے لیے سزائے موت کا فیصلہ سنایا گیا تھا جس نے 2003ء میں کویت میں اپنے ساتھی فوجیوں پر حملہ کر دیا اور اس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔