1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی صدر ٹرمپ نے اپنا بیان واپس لے لیا

18 جولائی 2018

ٹرمپ نے امریکی خفیہ اداروں کے بارے میں دیے جانے والے اپنے اُس متنازعہ بیان کو واپس لے لیا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ یہ یقین نہیں آتا کہ روس نے امریکی صدارتی الیکشن میں مداخلت کی تھی۔

https://p.dw.com/p/31dfb
Finnland Helsinki PK Treffen Trump Putin
تصویر: Getty Images/AFP/Y. Kadobnov

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے بتایا ہے کہ انہوں نے تسلیم کر لیا ہے کہ روسی صدر ولادی میر پوٹن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں انہوں نے غلطی سے یہ بیان دے دیا تھا کہ سن دو ہزار سولہ کے امریکی صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت کے حوالے سے یقین نہیں آتا۔ تاہم تنقید کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے حوالے سے انہوں نے درست بیان نہیں دیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں تسلیم کر لیا کہ امریکی خفیہ ایجنسیوں کا یہ نتیجہ درست ہے کہ روس نے سن دو ہزار سولہ کے امریکی صدارتی انتخابات میں مبينہ طور پر مداخلت کی تھی۔ ٹرمپ اپنے دورہ یورپ کے بعد پیر کے دن ہی واپس وطن پہنچے تھے، جہاں انہیں روسی صدر سے ملاقات اور متنازعہ بیان دیے جانے پر آڑے ہاتھوں لیا گیا۔

ری پبلکن پارٹی کے سينيٹر جان مککين نے کہا تھا کہ گزشتہ صدارتی انتخابات ميں مبينہ روسی مداخلت کے بارے ميں پوٹن کی ترديد اور صدر ٹرمپ کی جانب سے اسے مان لينا امريکی صدور کی کاکردگی ميں ايک تاريخی لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فن لينڈ کے دارالحکومت ہيلسنکی ميں پير سولہ جولائی کو ہونے  والی يہ سمٹ ايک ’افسوس ناک غلطی‘ ثابت ہوئی۔

ٹرمپ نے  روسی صدر کے ساتھ کھڑے ہو کر کہا تھا کہ اس میں کوئی منطق نظر نہیں آتا کہ یقین کیا جائے کہ سن دو ہزار سولہ کے امریکی صدارتی الیکشن میں روس نے مداخلت کی تھی۔ اس بیان پر ٹرمپ کو نہ صرف اپوزیشن حلقوں بلکہ اپنی ہی سیاسی پارٹی سے بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔

ٹرمپ نے روسی صدر پوٹن کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں ماسکو حکومت کی طرف سے امریکی اور عالمی امن کو نقصان پہنچانے والے اعمال کے بجائے سابق امریکی رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔ تاہم منگل کے دن ٹرمپ نےکہا، ’’مجھے احساس ہوا ہے کہ اس معاملے پر کچھ وضاحت کی ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وہ کہنا چاہتے تھے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں روس نے مداخلت کی تھی۔

دوسری طرف اپوزیشن ڈیموکریٹ سیاستدانوں نے کہا ہے کہ اب صدر ٹرمپ اپنے متنازعہ بیان کی وجہ سے ہونے والے سیاسی نقصان کو کم کرنے کی کوشش میں ہیں۔ ڈیموکریٹ نینسی پلوسی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ’ٹرمپ کی وضاحت سے دراصل قوم کو مزید شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے‘۔

ع ب / ع س / خبر رساں ادارے