1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

امریکی صدر جو بائیڈن کییف کے دورے کے بعد وارسا پہنچ گئے

21 فروری 2023

امریکی صدر اگلے دو دن پولینڈ میں گزارنے والے ہیں، جہاں امریکی فوجیوں کو مستقل طور پر تعینات کرنے کے امکان پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ صدر بائیڈن کا یہ دورہ یوکرین پر روسی حملے کے ایک برس مکمل ہونے کے موقع پر ہو رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/4NmC2
Polen Abflug Biden
تصویر: Evan Vucci/AP Photo/picture alliance

امریکی صدر جو بائیڈن یوکرین پر روسی حملے کے ایک برس مکمل ہونے سے قبل دو روزہ دورے پر پیر کی شام کو پولینڈ کے دارالحکومت وارسا پہنچے۔ پولش ٹیلیویژن نے بائیڈن کی ایئر فورس ون کی اپنے ایئر پورٹ پر لینڈنگ کو نشر بھی کیا۔

جنگی ٹینکوں کے بعد یوکرین کے لیے آئندہ لڑاکا طیارے بھی؟

اس سے قبل وہ پیر کے روز اچانک یوکرین کے دارالحکومت کییف پہنچے تھے اور وہاں چند گھنٹوں کے قیام کے بعد وہ وارسا کے لیے روانہ ہوئے۔ کییف میں انہوں نے یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی تھی۔

یوکرین پر بات چیت کے لیے امریکی وزیر خارجہ کا دورہ یورپ

گزشتہ برس 24 فروری کو روسی حملے کے بعد امریکی صدر کا یوکرین کا یہ پہلا دورہ تھا۔ جنگ کے دوران ان کا دورہ کییف یوکرین کی حمایت کے لیے ان کا ایک مضبوط اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔

زیلنسکی یورپ کے دورے پر، اتحادیوں کا مدد جاری رکھنے کا عزم

بائیڈن پولینڈ میں کیوں ہیں؟

امریکی صدر جو بائیڈن کا اچانک دورہ کییف کافی حیران کن تھا، تاہم وائٹ ہاؤس نے اس ماہ کے اوائل میں پولینڈ کے دو روزہ دورے کا اعلان کیا تھا۔ پولینڈ اپنی سرزمین پر مزید امریکی فوجیوں کی موجودگی کا خواہاں ہے۔

اتوار کے روز پولینڈ کے وزیر اعظم میٹیوز موراویکی نے امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا، ''ہم صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے ساتھ ان کی موجودگی کو مزید مستقل بنانے اور اس میں اضافہ کرنے کے بارے میں بات چیت کر رہے ہیں۔''

Ukraine | Krieg | Besuch US Präsident Biden in Kiew
امریکی صدر جو بائیڈن کا اچانک دورہ کییف کافی حیران کن تھا، تاہم وائٹ ہاؤس نے اس ماہ کے اوائل میں پولینڈ کے دو روزہ دورے کا اعلان کیا تھاتصویر: Evan Vucci/AP Photo/picture alliance

گزشتہ جون میں بائیڈن نے کہا تھا کہ روس کی دھمکیوں کے جواب میں امریکہ پولینڈ میں ایک نیا مستقل فوجی ہیڈکوارٹر قائم کرنا چاہتا ہے۔

بائیڈن اپنے دورے کے دوران پولینڈ کے صدر آندریج ڈوڈا اور اعلیٰ مرکزی یورپی حکام سے بھی ملاقاتیں کرنے والے ہیں۔

کییف میں بائیڈن نے کیا کہا؟

بائیڈن کے دورہ کییف کا سیکورٹی وجوہات کی بنا پر پیشگی اعلان نہیں کیا گیا تھا، تاہم جانے سے عین قبل واشنگٹن نے ماسکو کو اس بارے میں آگاہ ضرور کر دیا تھا۔ یوکرین کے خلاف جنگ شروع ہونے کے بعد سے بائیڈن کا یہ پہلا دورہ تھا۔

انہوں نے وہاں پہنچ کر کہا، ''جب دنیا یوکرین پر روس کے وحشیانہ حملے کی پہلی سالگرہ کی تیاری کر رہی ہے، میں آج صدر زیلنسکی سے ملاقات کرنے اور یوکرین کی جمہوریت، خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرنے کے لیے کییف میں ہوں۔''

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن جلد ہی یوکرین کو مزید سازو سامان کی فراہمی کا اعلان کریں گے، جس میں توپ خانہ گولہ بارود، اینٹی آرمر سسٹم اور فضائی نگرانی کے ریڈار شامل ہیں۔

ص ز/ ج ا (ڈی پی اے، روئٹرز)

یوکرین کو ٹینک کیوں چاہیے ہیں؟