1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ نے خدیجہ شاہ تک قونصلر رسائی مانگ لی

7 جون 2023

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ خدیجہ شاہ دوہری شہریت کی حامل ہیں اور واشنگٹن کو ان تک قونصلر رسائی حاصل نہیں۔ شاہ کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد نو مئی کو احتجاج کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/4SHoX
US-Außenminister Blinken in Schweden
تصویر: Jonas Ekströmer/TT News Agency/AP/dpa/picture alliance

امریکہ نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ نو مئی کو مظاہروں کے الزام میں گرفتار کی گئیں دوہری شہریت کی حامل ممتاز فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ تک  قونصلر رسائی فراہم کرے۔

 امریکی  محکمہ خارجہ کے ترجمان نے منگل چھ جون کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس کے سفارت کاروں کو لگژری فیشن برانڈ ایلان کی بانی خدیجہ شاہ تک رسائی حاصل نہیں ہے، جنہیں نو مئی کو سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری پر ہونے والے احتجاج کے الزام میں گرفتاری کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

سوچا نہیں تھا حکام ’ریڈ لائن‘ پار کر لیں گے، پی ٹی آئی ورکرز

محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے خدیجہ شاہ کی دوہری شہریت کی تصدیق کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا،''ہم نے پاکستانی حکام سے ان تک قونصلر رسائی کے لیے کہا ہے۔‘‘  پٹیل نے عندیہ دیا کے اس احتجاج کے دوران  چند دیگر امریکی شہریوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

پٹیل نے کہا، ''جب بھی کسی امریکی شہری کو بیرون ملک گرفتار کیا جاتا ہے، ہم ہر طرح کی مناسب مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں اور ہم پاکستانی حکام سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ان قیدیوں کے لیے ایک منصفانہ عدالتی کارروائی مہیا کرنے کی ضمانت کا احترام کریں گے۔‘‘

عام شہریوں کے خلاف مقدمات فوجی قوانین کے تحت؟

 شاہ  کے خاندان کا کہنا ہے کہ انہوں نے نو مئی کو ہونے والے مظاہروں میں پرامن طور پرحصہ لیا تھا۔ اس مظاہرے میں شریک مظاہرین نے ملکی طاقتور فوج کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ وہ عمران خان کے اقتدار کے خاتمے کی سازش میں ملوث ہے۔ یہ مظاہرے عمران خان کو مبینہ بد عنوانی  کے ایک مقدمے میں اسلام آباد سے حراست میں لیے جانے کے بعد پھوٹ پڑے تھے۔

Pakistan Schwere Ausschreitungen bei Protesten gegen die Regierung
نو مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے پر تشدد مظاہروں کے الزام میں ملک بھر میں ہزاروں افراد کو حراست میں لیا گیا ہےتصویر: W.K. Yousafzai/AP Photo/picture alliance

خدیجہ شاہ کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ وہ رضاکارانہ طور پر صرف تفتیش  میں تعاون کے لیے حاضر ہوئی تھیں۔ خدیجہ شاہ کو جب انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا تو ان کا چہرہ ڈھکا ہوا تھا۔  عمران خان  کی جماعت کے عام کارکنوں اور  اہم معاونین سمیت ہزاروں لوگ اس وقت نو مئی کو احتجاج کے الزام میں زیر حراست ہیں۔

’آزادی آسانی سے نہیں ملتی، اسے چھیننا پڑتا ہے‘، عمران خان

خدیجہ شاہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل آصف نواز جنجوعہ کی نواسی اور سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی بہو ہیں۔

گرفتار کیے گئے افراد میں سے بعض پر حساس فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے الزام پر فوجی عدالت میں کارروائی بھی کی جارہی ہے۔ انسانی حقوق کی مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں نے اس اقدام کو انصاف کے تقاضوں کے خلاف قرار دیا ہے۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے عمران خان  کی نظر بندی کو غیر قانونی قرار  دیتے ہوئے انہیں آزادانہ نقل وحرکت کی اجازت دے رکھی ہے۔

ش ر ⁄ ک م  (اے ایف پی)

بدترین کریک ڈاؤن کا سامنا ہے، عمران خان