1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا میں زیر تربیت سعودی طلبا گراؤنڈ کر دیے گئے

11 دسمبر 2019

امریکا نے ہوا بازی کے شعبے میں زیر تربیت سعودی طالب علموں کی عملی مشقوں میں شمولیت روک دی ہے۔ جمعے کو سعودی ایئرفورس سے تعلق رکھنے والے ایک طالب علم نے فلوریڈا کے بحری اڈے پر فائرنگ کر کے تین افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

https://p.dw.com/p/3UaPQ
DW Exclusive Deutsche Waffen in Jemen SPERRFRIST 26.02.2019 20 Uhr saudische Luftwaffe
تصویر: Getty Images/AFP/F. Nureldine

ہوا بازی کے شعبے میں تربیت حاصل کرنے والے سعودی طالب علم کلاسوں میں تعلیم حاصل کرتے رہیں گے لیکن امریکی حکام نے تاحکم ثانی سعودی طالب علموں کی ہوابازی کی عملی مشقوں میں شمولیت روک دی ہے۔

گزشتہ جمعے کو فلوریڈا کے بحری اڈے پر تربیت پانے والے سعودی فضائیہ کے ایک لیفٹنٹ محمد سعید الشامرانی نے فائرنگ کر کے تین افراد  کو ہلاک اور دیگر آٹھ افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ بعد میں ایک امریکی فوجی افسر نے الشامرانی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ یہ واقعہ فلوریڈا کے پینسکولا بحری اڈے پر پیش آیا تھا۔ اسی ریاست کے دو دیگر بحری اڈوں پر  بھی سعودی عرب کے بہت سے طلبہ کو جنگی جہاز اڑانے سمیت مختلف طرح کی فوجی تربیت دی جا رہی ہے۔

سعودی حملہ آور نے فلوریڈا فائرنگ سے قبل قتل عام کی وڈیوز دیکھیں

شوٹنگ کے اس واقعے کے بعد پینٹاگون نے امریکی فوجی اڈوں پر تربیت کے لیے آنے والے بین الاقوامی طلبہ کی جانچ پڑتال کے عمل پر نظر ثانی کرنے اور اس کو مضبوط کرنے کے احکامات دیے ہیں۔ امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ محمد الشامرانی نے فائرنگ کے لیے جس پستول کا استعمال کیا اسے انھوں نے قانونی ضابطوں کے تحت خریدا تھا۔

اس طرح کی اطلاعات کے بعد کہ الشامرانی نے گزشتہ ہفتے ایک پارٹی کی تھی جس میں انھوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ اندھا دھند فائرنگ کے واقعات کی ویڈیوز دیکھی اور دکھائی تھیں، تفتیش کار اب یہ معلوم کرنے کی کوشش میں ہیں کہ آيا الشامرانی کے اس واقعے میں دیگر لوگ بھی ملوث ہو سکتے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز  کے مطابق پینٹاگون سے تعلق رکھنے والے محکمہ دفاع کے ایک سینیئر افسر کا کہنا تھا کہ سعودی طلبا کی تربیت روکنے کا مقصد یہ ہے کہ بیرونی طلبا کی سکیورٹی چیک کا اچھی طرح سے جائزہ لیا جا سکے۔

امریکا برائی کا منبع ہے، سعودی فوجی طالب علم

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا، ''ہمارے پاس ایسے کوئی ثبوت نہیں ہیں جس سے یہ محسوس ہو کہ اس کے پیچھے اور بہت سے لوگوں کا ہاتھ ہوسکتا ہے یا کوئی بڑی سازش کارفرما ہے۔‘‘ ایف بی آئی کا بھی کہنا تھا کہ امریکی تفتیش کاروں کو یقین ہوچلا  ہے کہ 21 سالہ الشامرانی نے تن تنہا اس کام کو انجام دیا ہے۔

بحریہ کی ترجمان لیفٹیننٹ آندریانا جینوالڈی نے بتایا کہ تحفظ کی غرض سے سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے ہوابازی کے طلبا کی مشقیں پیر کے روز سے ہی روک دی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ فلوریڈا کے تینوں بحری اڈوں پر سعودی طلبا کو گراؤنڈ کیا گیا ہے لیکن امریکی فضائیہ کا کہنا ہے کہ ہوابازی کے سعودی طلبا کو امریکا کے تمام اڈوں پر گراؤنڈ کر دیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ دس روز تک یہ پابندی عائد رہ سکتی ہے اور مکمل جائزے  کے بعد ہی پروازوں کی تربیت کا دوبارہ آغاز ہوگا۔ امریکی فضائیہ کی ترجمان کا کہنا تھا، ''ہم محسوس کرتے ہیں کہ تکلیف دہ واقعات کے پیش نظر بہتر یہ ہوگا کہ رائل سعودی ایئر فورس کے طلبا کو جہاز اڑانے جیسی مشقوں سے کچھ وقت کے لیے دور رکھا جائے۔‘‘

اکیس سالہ محمد سعید الشامرانی کا تعلق سعودی ایئرفورس سے بتایا گيا ہے وہ بطور طالب علم فلوریڈا کے بحری اڈے پر تربیت حاصل کرنے آيا تھا۔

ز ص / ش ح (اے پی، اے ایف پی)