1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا کو اب اعتماد دوبارہ بحال کرنا ہو گا، میرکل

عاطف توقیر25 اکتوبر 2013

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے فون کی مبينہ جاسوسی کی خبروں سے امریکا پر ان کے اعتماد کو شدید دھچکا پہنچا ہے اور اب امریکا کو یہ اعتماد دوبارہ تعمیر کرنا ہو گا۔

https://p.dw.com/p/1A5r7
تصویر: picture-alliance/dpa

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق، ایسی خبروں کے سامنے آنے کے بعد کہ امریکی قومی سلامتی ایجنسی کے نگرانی کے ایک پروگرام کے تحت مختلف ممالک کے سربراہان مملکت و حکومت کے ٹیلی فونز کی جاسوسی کی جاتی رہی ہے اور ان میں جرمن چانسلر میرکل بھی شامل تھیں، یورپی یونین میں خاصا عدم اطمینان دیکھا گیا ہے۔

میرکل کا کہنا تھا، ’اتحادیوں کے درمیان اعتماد کی ضرورت ہوتی ہے اور اب امریکا کو یہ اعتماد دوبارہ بحال کرنا پڑے گا۔‘

میرکل نے یہ بیان یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے برسلز پہنچنے پر دیا۔ ’’دوستوں کی جاسوسی ایک نوگو ایریا ہے۔ یہاں بنیادی معاملہ میرا نہیں، شہریوں کا ہے۔‘

EU-Gipfel in Brüssel 24.10.2013
چانسلر میرکل نے دوستوں کی جاسوسی کو ناقابل قبول قرار دیاتصویر: Reuters

اسی تناظر میں یورپی کمیشن کے سربراہ يوزے مانویل باروسو نے کہا، ’یورپ میں، ہم ذاتی معلومات کے تحفظ کو بنیادی حق قرار دیتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا،’ہم جانتے ہیں کہ مطلق العنانیت کیا ہوتی ہے اور ہمیں یہ بھی اچھی طرح معلوم ہے کہ کب ریاستیں غیر ضروری طور پر طاقت کا استعمال کر کے لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کرتی ہیں۔‘

لاکھوں فرانسیسی شہریوں کی ٹیلی فونز کالز کی خفیہ نگرانی کی خبروں پر پیرس حکومت کی ناراضگی کے بعد اب ان تازہ اطلاعات کے تناظر میں کہا جا رہا ہے کہ یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں اس موضوع کو بھی کلیدی اہمیت دی گئی۔

واضح رہے کہ NSA کے خفیہ پروگرام پرزم سے متعلق سامنے آنے والی تازہ رپورٹوں میں کہا جا رہا ہے کہ مبینہ طور پر درجنوں عالمی رہنماؤں کے موبائل فونز کی جاسوسی کی جاتی رہی ہے۔

خیال رہے کہ امریکا کی نیشنل سکیورٹی ایجنسی کی ان خفیہ سرگرمیوں کے حوالے سے اب تک زیادہ تر معلومات اس کے سابق اہلکار ایڈورڈ سنوڈن کے ذریعے سامنے آئی ہیں۔ امریکا سے فرار ہو کر پہلے ہانگ ہانگ اور پھر روس پہنچنے والے سنوڈن نے بڑی تعداد میں دستاویزات میڈیا کے حوالے کی تھیں، جن کی مدد سے این ایس اے کی سرگرمیوں سے پردہ اٹھا۔ ایڈورڈ سنوڈن ان دنوں روس میں عارضی سیاسی پناہ مل جانے کے بعد وہاں رہائش پزیر ہیں۔