امریکا: تیسری بار بے دخلی پر مہاجر کی خودسوزی
22 فروری 2017ہاتھ میں ایک پلاسٹ کا تھیلا پکڑے، جب 44 سالہ گواڈالوپے اولیواس والینسیا نامی میکسیکن شہری کو امریکا سے باہر نکال کر دوبارہ میکسیکو بھیجا گیا، تو اسے نے کچھ ہی دیر میں ایک قریبی پل سے چھلانگ لگا کر اپنی جان لے لی۔
بتایا گیا ہے کہ اس شخص کا تعلق میکسیکو کی ریاست سینالووا سے تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس شخص نے تیس میٹر بلند پل سے خود کر گرا دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق تیسری مرتبہ امریکا سے میکسیکو واپس بھیجے جانے پر یہ شخص شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔
یہ واقعہ ایک ایسے موقع پر پیش آیا ہے، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں موجود غیرقانونی تارکین وطن کو ملک سے نکالنے کے لیے اقدامات میں شدت پیدا کر دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ امریکی حکام ایسے لاکھوں مہاجرین کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر چکے ہیں، جن کے پاس امریکا میں قیام کی قانونی دستاویزات موجود نہیں۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صرف ایسے تارکین وطن کو ملک سے نکالا جا رہا ہے، جو امریکی قومی سلامتی کے خطرہ ہیں یا جو پرتشدد جرائم میں ملوث ہیں، تاہم ناقدین کا خیال ہے کہ بعض صورتوں میں معمولی نوعیت کے ٹریفک قانون توڑنے کے دوران پکڑے جانے والے غیرقانونی تارکین وطن کو بھی ملک سے نکالا جا رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران واضح انداز میں کہا تھا کہ وہ ملک میں موجود غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف آپریشن میں تیزی لائیں گے اور ملک میں داخلے کی اجازت صرف قانونی طور دی جائے گی۔
اس کے علاوہ صدر ٹرمپ نے منصب صدارت سنبھالنے کے بعد سات مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر بھی پابندی عائد کر دی تھی، جسے بعد میں عدالتی حکم نامے پر معطل کیا گیا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ اس حوالے سے چند تبدیلیوں کے ساتھ جلد ہی ایک نیا حکم نامہ جاری کرنے والے ہیں تاکہ ایران، عراق، شام، صومالیہ، لیبیا، سوڈان اور یمن سے تعلق رکھنے والے افراد امریکا میں داخل نہ سکیں۔