1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امرناتھ یاترا، ٹریفک جام کے باعث پھلوں کے خراب ہونے کا خدشہ

4 جولائی 2022

پھلوں سے لدے ٹرک ٹریفک جام میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کشمیری کاشت کاروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/4Ddtp
Weißrussland | Lebyazhy Markt in Minsk, Belarus
تصویر: Natalia Fedosenko/TASS/dpa/picture alliance

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کاشت کاروں نے احتجاج  شروع کر دیا ہے۔ امرناتھ یاترا کے موقع پر سخت سکیورٹی کی وجہ سے پھلوں سے لدے ٹرک ٹریفک جام میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کاشت کاروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

 

کشمیر میں سالانہ تہوار امرناتھ یاترا کے لیے لاکھوں لوگ آ رہے ہیں۔ رواں برس اس تہوار میں شرکت کے لیے آنے والے لوگوں کی تعداد بھی زیادہ ہے کیونکہ گزشتہ برس کورونا کی وجہ سے اس تہوار پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ ہندو زائرین کی حفاظت کے لیے پچاس ہزار سے زائد اضافی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ سکیورٹی چیکنگ کا سلسلہ بھی بڑھا دیا گیا ہے۔ یہی وہ وجوہات ہیں کہ سڑکوں پر ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔

دوسری جانب اس صورتحال نے کشمیری کاشت کاروں کی مشکلات مزید بڑھا دی ہیں۔ ''کشمیر ویلی فروٹ گروورز اینڈ ڈیلرز یونین‘‘ سے تعلق رکھنے والے بشیر احمد بشیر کا کہنا ہے، ''تازہ بیر، آڑو، ناشپاتی اور سیب کو کشمیر سے باہر لے جانے کی ضرورت ہے ورنہ وہ اس گرمی میں یہیں گل سڑ جائیں گے۔ ‘‘

علاقے کے سکیورٹی انچارج لیفٹیننٹ منوج سنہا نے اس بات کو تسلیم کیا کہ کچھ مسائل کی وجہ سے ٹریفک جام ہوا تھا اور حکومت ٹریفک کو کم کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی ہے، ''پھلوں سے لدے ٹرکوں کو نہیں روکا جائے گا۔‘‘

کشمیر میں اسٹرابیری کی بے تحاشا پیداوار، مگر بیچنے سے قاصر

مسلم اکثریتی اس علاقے میں ہندو تہوار شروع ہوتے ہی بھارتی فوجی اہلکار خودکار رائفلیں اٹھائے سڑکوں پر پہرہ دینا شروع کر دیتے ہیں۔ ایک باغ کے مالک غلام محمد کا کہنا ہے، ''یہ یاتری ہمارے مہمان ہیں لیکن ہمارے ٹرک نہیں رکنے چاہئیں۔‘‘

ان کے مطابق اگر ٹریفک کا نظام بہتر نا ہوا تو کاشت کاروں اور تاجروں کو مجموعی طور پر 30 ملین بھارتی روپے یومیہ نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ کاشت کاروں کی یونین کا کہنا ہے کہ پھلوں کی کاشت کاری کشمیر کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور ایک اندازے کے مطابق تقریباً 30 لاکھ افراد کا روزگار اس شعبے سے وابستہ ہے۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سالانہ امرناتھ یاترا کے موقع پر رواں برس ہزاروں اضافی سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ تیس جون سے شروع ہونے والا یہ تینتالیس روزہ تہوار گیارہ اگست تک جاری رہے گا۔ اس دوران تقریبا آٹھ لاکھ ہندو زائرین کی کشمیری علاقے پہلگام آمد متوقع ہے۔

وادیء کشمیر بھارتی سکیورٹی حسار میں

رب/اا ( روئیٹرز)