القاعدہ کا اہم کارکن کراچی میں گرفتار
22 اپریل 2016پاکستان کی اقتصادی شہ رگ کراچی میں پولیس نے حساس اداروں کی مدد سے کارروائی کرتے ہوئے القاعدہ کے انتہائی مطلوب دہشت گرد عبدالرحمان سندھی کو گرفتار کرلیا ہے۔ سندھی مقتول امریکی صحافی ڈینئل پرل کے قتل میں بھی مبینہ طور پر ملوث ہے۔
ملزم عبدالرحمان سندھی کا نام مطلوب افراد کی فہرست میں 2001ء میں اس وقت شامل کیا گیا تھا، جب امریکی صحافی ڈینئل پرل کو کراچی میں اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔ سندھی اور سعود میمن پر شبہ ہے کہ انہوں نے اغوا کے لیے دہشت گردوں کو مالی معاونت فراہم کی تھی۔
امریکی اہلکار سعود میمن کو جنوبی افریقہ سے گرفتار کرکے گوانتانامو بے منتقل کیا گیا تھا، جہاں سے رہائی کے بعد 2005 میں اس کا انتقال ہوگیا تھا جبکہ عبدالرحمان سندھی نہ تو امریکی اور نہ ہی پاکستانی اداروں کے ہاتھ آیا تھا۔
ایس ایس پی سید مقدس حیدر نے ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے بتایا کہ ایک حساس ادارے نے پولیس کو مخبری کی تھی سندھی ناظم آباد میں موجود ہے، جس پر پولیس نے اسے چھاپہ مارکر گرفتار کرلیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق کراچی کے وسطی اور مغربی اضلاع میں بہت سے مقامی اور غیر ملکی دہشت گرد گروہ موجود ہیں، جو پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا کہ عبدالرحمان سندھی کی کراچی میں موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشت گردوں کی ہائی کمان سے وابسطہ افراد نہ صرف کراچی میں موجود ہیں بلکہ ان کا نیٹ ورک بھی کام کررہا ہے۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے عبدالرحمان سندھی کی گرفتاری کو اہم کامیابی قرار دے رہے ہیں کیونکہ آپریشن ضرب عضب کے بعد مقامی دہشت گرد تنظیموں کا گٹھ جوڑ کی سرپرستی اسی طرح افراد کررہے ہیں۔
عبدالرحمان سندھی کو گرفتاری کے فوری بعد حساس اداروں کے حوالے کردیا گیا جو اس سے مزید ساتھیوں اور مستقبل کے اہداف کے حوالے سے تفتیش کررہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ وہ کئی سال بعد افغاستان سے کراچی آیا تھا اور وہاں اپنے نیٹ ورک کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کررہا تھا۔
ذرائع کے مطابق عبدالرحمان سندھی کی تلاش گزشتہ کئی ماہ سے جاری تھی کیونکہ حیدر آباد جیل توڑنے کی سازش کے مرکزی کردار عطاالرحمان عرف نعیم بخاری نے دوران تفتیش انکشاف کیا تھا کہ سندھی کراچی ہی موجود ہے۔
اس نے بتایا تھا کہ جیل توڑ کر ڈینئل پرل کیس میں سزائے موت کی سزا پانے والے شیخ عمر سعید کو رہا کرانے کے منصوبے پر عملدرآمد کے لیے مالی معاونت بھی سندھی نے القاعدہ برصغیر کے پاکستان میں کمانڈر فاروق بھٹی عرف مثنٰی کے ذریعے ہی کی تھی۔ عطا الرحمان اور فاروق بھٹی اس وقت فوج کی تحویل میں ہیں۔
انسداد دہشت گردی کے ماہر افسر راجہ عمر خطاب نے ڈوئچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عبدالرحمان سندھی ایک ایسا ملزم ہے، جو القاعدہ برصغیر کو پاکستان میں منظم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا تھا۔ دہشت گردوں کی مالی معاونت سے لے کر انہیں محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنا بھی ماضی میں اس کی ذمہ داری تھی۔