1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اقوام متحدہ ميں فلسطينی عوام کے ساتھ اظہار يکجہتی کا دن

عاصم سليم25 نومبر 2014

پير کے روز اقوام متحدہ ميں فلسطينی عوام کے ساتھ اظہار يکجہتی کا دن منايا گيا۔ اس موقع پر ادارے کے اہلکاروں و کئی ملکوں نے فلسطينی و اسرائيلی تنازعے کے ليے دو رياستی حل اور پُرتشدد کارروائيوں کے خاتمے کی ضرورت پر زور ديا۔

https://p.dw.com/p/1DsUc
تصویر: AP

پير چوبيس نومبر کو اقوام متحدہ ميں فلسطينيوں کے ساتھ اظہار يکجہتی کا دن منايا گيا۔ سن 1978 سے يہ دن ہر سال منايا جا رہا ہے اور اس سال يہ اس ليے بھی اضافی اہميت کا حامل تھا کيونکہ رواں سال فلسطينيوں کے ساتھ اظہار يکجہتی کا سال ہے۔ سن 2014 کو فلسطينيوں کے ساتھ اظہار يکجہتی کا سال مقرر کرنے کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پچھلے سال منظوری دی تھی۔

امريکا کے شہر نيو يارک ميں اقوام متحدہ کے ہيڈ کوارٹرز ميں گزشتہ روز خطاب کرتے ہوئے ادارے کے سيکرٹری جنرل بان کی مون نے فلسطينی و اسرائيلی تنازعے کے فريقين پر زور ديا کہ وہ حاليہ کشيدگی ميں کمی لانے کے ليے اقدامات اٹھائيں، پُر تشدد کارروائيوں کا خاتمہ کريں اور ديرپا امن کے قيام کے ليے کوششيں کريں، اس سے پہلے کہ اميد اور وقت گزر جائيں۔

پير چوبيس نومبر کو اقوام متحدہ ميں فلسطينيوں کے ساتھ اظہار يکجہتی کا دن منايا گيا
پير چوبيس نومبر کو اقوام متحدہ ميں فلسطينيوں کے ساتھ اظہار يکجہتی کا دن منايا گياتصویر: Getty Images

بان کی مون نے مزيد کہا کہ اسرائيلی و فلسطينی تنازعے کا سياسی حل تلاش کرنے ميں ناکامی کی ذمہ داری مشترکہ طور پر بين الاقوامی برادری پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی نے رواں برس فلسطينيوں کے ساتھ اظہار يکجہتی کا سال اس اميد کے ساتھ مقرر کيا تھا کہ امريکا کی ثالثی ميں جاری امن عمل کسی نتيجے تک پہنچ سکے گا تاہم فلسطينيوں، اسرائيليوں اور ہر اس شخص کے ليے کہ جو امن کا متلاشی ہے، يہ سال رنج و غم سے بھرپور ثابت ہوا۔ اقوام متحدہ کے سيکرٹری جنرل غزہ ميں اسی سال جولائی تا اگست جاری رہنے والی اس جنگ کا حوالہ دے رہے تھے، جس ميں قريب 2,200 فلسطينی اور 70 اسرائيلی ہلاک ہو گئے تھے۔

اس موقع پر فلسطينی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے فلسطينيوں کے ساتھ اظہار يکجہتی کے دن کی تقريبات ميں شامل رکن رياستوں کا شکريہ ادا کيا۔ عباس نے اقوام متحدہ ميں فلسطين کو بطور مکمل رياست تسليم کيے جانے اور دو رياستی حل کے ليے رکن رياستوں کے تعاون کی ضرورت پر بھی زور ديا۔ انہوں نے کہا، ’’تمام تر چيلنجز، مشکلات اور رکاوٹوں کے باوجود ہم يہ ايمان اور اميد رکھتے ہيں کہ ہمارے خطے ميں انصاف کے تقاضوں پر پورا اترنے والا امن قائم ہو سکے گا اور بالآخر حق کی جيت ہو گی۔‘‘

بعد ازاں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ميں اسی تقريب سے خطاب کرتے ہوئے ادارے کے ليے فلسطينی سفير رياض منصور نے بتايا کہ اسرائيل کے زير قبضہ فلسطينی علاقوں ميں صورتحال گھمبير ہے۔ دوسری جانب اقوم متحدہ ميں اسرائيلی سفير رون پروسور نے اس موقع پر فلسطينيوں کی حمايت کرنے پر چند يورپی رہنماؤں کو تنقيد کا نشانہ بنايا۔