1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان میں امریکی میجر جنرل کی ہلاکت

عابد حسین6 اگست 2014

امریکی فوج کے صدر دفتر پینٹاگون نے افغانستان میں ایک میجر جنرل کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ ستمبر گیارہ کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ میں پہلی مرتبہ کسی اعلیٰ فوجی افسر کی ہلاکت ہوئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1CpKz
تصویر: Munir Uz Zaman/AFP/GettyImages

امریکی وزارت دفاع کے ترجمان ریئر ایڈمرل جان کِربی نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ منگل کے روز ايک افغان فوجی کی فائرنگ سے امریکی فوج کے میجر جنرل کی ہلاکت ہوئی ہے۔ افغان فوجی کی فائرنگ سے دیگر پندرہ افراد زخمی بھی ہوئے اور اِن میں کئی کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔ ریئر ایڈمرل جان کِربی نے منگل کے روز ہونے والے اس حملے کو ایک انتہائی افسوسناک واقعے سے تعبیر کیا۔ امریکی صدر باراک اوباما اور وزیر دفاع چک ہیگل نے فوجی افسر کی ہلاکت کے بعد افغانستان میں اعلیٰ ترین امریکی کمانڈر جنرل ڈنفورڈ سے فون پر گفتگو بھی کی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق افغانستان سے انخلاء کے سال کے دوران اعلیٰ امریکی فوجی افسر کی ہلاکت ایک انتہائی بڑا نقصان ہے۔

کِربی کے مطابق جوابی فائرنگ میں افغان فوج کی وردی میں ملبوس حملہ آور کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔ امریکی وزارت دفاع کے ترجمان نے میجر جنرل کا نام اور دوسری تفصیلات بتانے سے گریز کیا البتہ واشنگٹن پوسٹ اخبار کے مطابق ہلاک ہونے والے فوجی افسر میجر جنرل ہیرالڈ جے گرین ہیں۔ ویتنام کی جنگ سے لے کر اب تک چھ امریکی میجر جنرل ہلاک ہو چکے ہیں۔ پانچ میجر جنرلز ویتنام کی جنگ میں مارے گئے تھے۔ عراق میں امریکی فوج کشی کے دوران کسی اعلیٰ امریکی فوجی افسر کی ہلاکت نہیں ہوئی تھی۔

Afghanistan Übersetzer US Army
افغانستان سے انخلاء کے سال کے دوران اعلیٰ امریکی فوجی افسر کی ہلاکت ایک انتہائی بڑا نقصان ہےتصویر: Getty Images

ہیرالڈ جے گرین امریکی فوج کے ہیڈکوارٹرز میں بھی تعینات رہ چکے ہیں۔ وہ پیشے کے اعتبار سے تربیت یافتہ انجینئر تھے۔ وہ نیو یارک سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے جنوبی کیلیفورنیا یونیورسٹی سے میٹیریل سائنس میں پی ایچ ڈی کر رکھی تھی۔ یہ امر اہم ہے کہ ستمبر گیارہ سن 2001 کے دہشتگردانہ واقعات کے دوران امریکی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل ٹموتھی جوزف ماؤد کو ایک ہوائی جہاز میں دہشتگرد نے ہلاک کر دیا تھا۔ اُن کے بعد میجر جنرل ہیرالڈ گرین سب سے ہائی رینک امریکی فوجی افسر ہیں جن کی ہلاکت ہوئی ہے۔

ایک امریکی اہلکار نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ زخمیوں میں آٹھ امریکی شامل ہیں۔ زخمیوں کی قومیت بارے کوئی تفصیل عام نہیں کی گئی لیکن جرمن فوج کے مطابق ایک جرمن جنرل بھی زخمیوں میں شامل ہے۔ جرمن فوجی افسر بریگیڈئر جنرل رینک کا بتایا گیا ہے۔ اسی طرح دو افغان فوجی جرنیل بھی زخمی ہیں۔ امریکی وزارت دفاع کے ترجمان ریئر ایڈمرل جان کِربی نے یہ واضح کیا کہ امریکی اور افغان فوج کے درمیان کوئی بداعتمادی نہیں پائی جاتی اور افغان فوجی کی فائرنگ ایک انفرادی فعل ہے اور یہ ساری فوج کا عمل نہیں ہے۔ کِربی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اِس وقت افغان فوجی اپنے ملک میں انتخابی عمل کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہیں۔