’افغانستان میں امریکی فوجی ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار‘
23 فروری 2010اس غیر جانبدار ویب سائٹ icasualties.org کے مطابق سال رواں کے دوران افغانستان میں اب تک 54 امریکی فوجی مارے جا چکے ہیں جبکہ گزشتہ برس یہی تعداد 316 رہی تھی، جو 2001 میں افغانستان پر اتحادی فوجی حملے کے بعد سے سالانہ بنیادوں پر وہاں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی سب سے زیادہ تعداد تھی۔
افغانستان میں امریکی فوج کی سربراہی میں ملکی اور غیر ملکی مسلح دستوں کی طرف سے طالبان باغیوں کے خلاف آپریشن مشترک کے نام سے جو بڑی کارروائی ان دنوں جاری ہے، اس کے حوالے سے امریکی فوج کے اعلیٰ ترین افسر ایڈمرل مائیک مولن پہلے ہی خبردار کر چکے ہیں کہ ہندوکش کی اس ریاست میں اتحادی دستوں کو پہنچنے والے جانی نقصان میں آئندہ مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
icasualties.org نامی ویب سائٹ کے مطابق امریکی محکمہء دفاع کے سرکاری اعدادوشمار میں پیر کے روز تک افغانستان میں 990 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی۔ تاہم خود اس ویب سائٹ کے جمع کردہ اعدادوشمار کے مطابق اس سال افغانستان میں جو 54 واں امریکی فوجی مارا گیا، اس کی موت کے ساتھ ہی اس ملک میں اب تک ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد بھی 1000 ہو گئی۔
اس ویب سائٹ کے مطابق پینٹاگون اور icasualties.org کے اعدادوشمار میں معمولی سا فرق اس لئے بھی پایا جاتا ہے کہ یہ ویب سائٹ عراق اور افغانستان میں ہر امریکی یا اتحادی فوجی کی ہلاکت کو فوری طعور پر ریکارڈ کر لیتی ہے جبکہ امریکی وزارت دفاع کے ریکارڈ میں کسی بھی نئی ہلاکت کی وجہ سے تبدیلی ہلاک ہونے والے فوجی کے اہل خانہ کو باقاعدہ اطلاع دئے جانے کے 24 گھنٹے بعد کیا جاتا ہے۔
اسی انٹرنیٹ ویب سائٹ کے مطابق سن 2001 سےاب تک افغانستان میں برطانیہ کے 264، کینیڈا کے 140 اور فرانس کے 40 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ’’سال رواں کے دوران افغانستان میں نیٹو کے رکن دیگر ملکوں سے تعلق رکھنے والے جو فوجی اہلکار اب تک ہلاک ہو چکے ہیں، ان کی تعداد بھی 37 ہو چکی ہے جبکہ مجموعی طور پر ہندوکش کی اس ریاست میں غیر امریکی فوجی ہلاکتوں کا میزانیہ 657 بنتا ہے۔ icasualties.org کے عراقی جنگ میں امریکی فوجی ہلاکتوں سے متعلق ریکارڈ کے مطابق سن 2003 میں وہاں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی فوجی مداخلت کے بعد سے اب تک مارے جانے والے امریکی فوجیوں کی تعداد 4378 ہو چکی ہے۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عدنان اسحاق