1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان سے امریکی افواج کا مکمل انخلا ’سنگین غلطی‘، مککین

عاطف بلوچ4 جولائی 2015

با اثر امریکی سینیٹر جان مککین نے کہا ہے کہ سن 2016 کے اواخر تک افغانستان سے امریکی افواج کا مکمل انخلاء ایک ’سنگین غلطی‘ ہو گی۔ کابل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں جلد بازی نہیں کرنا چاہیے۔

https://p.dw.com/p/1Fslx
تصویر: Reuters/A. Masood

سابق امریکی صدارتی امیدوار جان مککین نے ہفتے کے دن کابل میں واقع نیٹو صدر دفاتر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا، ’’میرے خیال میں امریکا جو سب سے بڑی غلطی کر سکتا ہے، وہ یہ ہے کہ آئندہ برس کے اختتام تک اس شورش زدہ ملک سے اپنے تمام تر فوجیوں کو واپس بلا لے۔‘‘ ری پبلکن سیاستدان کا مزید کہنا تھا، ’’میرے خیال میں یہ ایک سانحہ ہو گا، جس سے طالبان باغیوں کو طاقت جمع کرنے کا موقع مل جائے گا۔‘‘

اپنے دورہء افغانستان کے دوران یو ایس سینیٹ میں آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین مککین نے واضح کیا کہ افغانستان میں جاری بغاوت کے مکمل خاتمے کے لیے طویل وقت درکار ہو گا۔ مککین امریکی یوم آزادی کے دن خصوصی طور پر افغانستان پہنچے تاکہ وہ اس اہم ایونٹ کو وہاں تعینات امریکی فوجیوں کے ساتھ منا سکیں۔ اس موقع پر انہوں نے افغانستان میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔ یا رہے کہ افغانستان میں 2001ء سے اب تک مختلف پرتشدد واقعات میں بائیس سو امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

افغانستان میں نیٹو کا فوجی مشن گزشتہ برس دسمبر میں ختم ہو گیا تھا۔ اس تیرہ سالہ مشن کے بعد بھی کم تعداد میں غیر ملکی فوجی افغانستان میں تعینات ہیں، جو افغان افواج کو تربیت اور مشاورت فراہم کرتے ہیں۔ اس وقت افغانستان مین تعینات غیر ملکی افواج کی تعداد 12500 بنتی ہے، جن میں زیادہ تر امریکی ہی ہیں۔

افغان صدر اشرف غنی نے ہفتہ چار جولائی کو کابل میں مککین کے ساتھ ملاقات کے دوران واشنگٹن حکومت کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ افغان عوام اپنے ملک میں پائیدار امن اور خوشحالی کے لیے امریکی تعاون کو احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اس موقع پر مککین نے افغان صدر کو یقین دلایا کہ واشنگٹن حکومت افغان حکومت اور عوام کے ساتھ رہے گی۔

John McCain
سابق امریکی صدارتی امیدوار جان مککین نے واضح کیا کہ افغانستان میں جاری بغاوت کے مکمل خاتمے کے لیے طویل وقت درکار ہو گاتصویر: picture-alliance/dpa

ری پبلکن سینیٹر مککین نے موجودہ ڈیموکریٹ امریکی انتظامیہ کے اس منصوبے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جس کے تحت آئندہ پندرہ ماہ کے دوران افغانستان سے تمام امریکی فوجیوں کو واپس بلانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ مککین کے بقول وائٹ ہاؤس کو اپنے اس منصوبے پر نظر ثانی کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ اس وقت طالبان کے حملوں کے تناظر میں افغان سکیورٹی فورسز کو اضافی مدد کی ضرورت ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ افغانستان میں ساڑھے تین لاکھ سکیورٹی دستوں کو اس وقت طالبان کی شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔ اس وقت کئی افغان شہروں کو ان باغیوں کی طرف سے خطرات بھی لاحق ہیں۔ اگرچہ کابل حکومت ملک میں قیام امن کی خاطر طالبان کے ساتھ امن مذاکرات میں تیزی لانے کی کوشش میں ہے لیکن ابھی تک اس حوالے سے کوئی خاص پیشرفت نہیں ہو سکی ہے۔