1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان مشن کا خاتمہ اور نیٹو کی شناخت کو درپیش بحران

Afsar Awan23 مئی 2012

شکاگو میں ہونے والی نیٹو سربراہی کانفرنس کے دوران کیے گئے فیصلوں کے ذریعے نیٹو نے ایک مضبوط اتحاد کا تاثر دیا ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ یورو زون کو درپیش اقتصادی بحران کے باعث یہ مغربی دفاعی اتحاد کمزور ہو رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/150ts
تصویر: dapd

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نیٹو اتحاد اپنی شناخت کے حوالے سے بھی بحران کا شکار ہے کہ 2014ء میں جب افغانستان سے اس کے فوجی ایک دہائی پر محیط جنگ کے بعد واپس لوٹ جائیں گے تو عالمی سطح پر اس دفاعی اتحاد کا کردار کیا ہوگا۔

امریکی شہر شکاگو میں 20 اور 21 مئی کو ہونے والی دو روزہ سربراہی کانفرنس کے دوران نیٹو کے سربراہان نے سال 2013ء کے وسط سے افغانستان سے اپنی افواج کو نکالنے کے فیصلے پر اتفاق کرتے ہوئے اسے ناقابل تبدیلی قرار دیا۔ اس سمٹ کے حوالے سے سب سے بڑا سوالیہ نشان یہ تھا کہ سرد جنگ کے زمانے میں وجود میں آنے والا یہ دفاعی اتحاد 2014ء کے بعد کس طرح خود کو بحال رکھ پائے گا۔

امریکا نیٹو اتحاد کے وجود میں آنے کے بعد سے اس میں راہنما کا کردار ادا کرتا رہا ہے
امریکا نیٹو اتحاد کے وجود میں آنے کے بعد سے اس میں راہنما کا کردار ادا کرتا رہا ہےتصویر: Reuters

ایک ایسے وقت میں جب حکومتیں اپنے دفاعی بجٹ میں کمی کر رہی ہیں، امریکا کی توجہ بتدریج ایشیا میں درپیش چیلنجز کی جانب مرکوز ہو رہی ہے اور نیٹو کے دیگر ارکان اقتصادی مسائل میں الجھے ہوئے ہیں، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ نیٹو دنیا کے کسی دوسرے خطے میں کسی مہم کا متحمل ہو سکتا ہے؟ امریکا نیٹو پر اٹھنے والے اخراجات کا قریب ایک تہائی حصہ فراہم کرتا ہے، تاہم اب سوال بھی اٹھتا ہے کہ نیٹو میں شریک یورپی ممالک جو اپنے دفاع کے لیے بھی رقوم بڑھانے کے لیے آمادہ نہیں ہیں، کیا وہ 63 برس سے زائد عرصے سے قائم اس اتحاد کو قائم رکھنے کے لیے مزید سرمایہ کاری کریں گے؟

نیٹو سربراہان نے سال 2013ء کے وسط سے افغانستان سے اپنی افواج کو نکالنے کے فیصلے پر اتفاق کرتے ہوئے اسے ناقابل تبدیلی قرار دیا
نیٹو سربراہان نے سال 2013ء کے وسط سے افغانستان سے اپنی افواج کو نکالنے کے فیصلے پر اتفاق کرتے ہوئے اسے ناقابل تبدیلی قرار دیاتصویر: REUTERS

ایک سینئر امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ امریکا نیٹو اتحاد کے وجود میں آنے کے بعد سے اس میں راہنما کا کردار ادا کرتا رہا ہے، مگر یورپی اقتصادی دباؤ کے باعث یورپی ممالک اس اتحاد پر اٹھنے والے اخراجات میں کٹوتی کرنا چاہتے ہیں جو ایک ٹیم کے طور پر اس اتحاد کے لیے سود مند نہیں ہے۔

aba/km(Reuters)