1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان خواتين پر زيادتياں، يورپی يونين کی فلم

17 نومبر 2011

يورپی يونين نے افغانستان ميں خواتين کی صورتحال کے بارے ميں ايک دستاويزی فلم تيار کرائی تھی۔ اس ميں دو افغان عورتوں کو دکھايا گيا تھا۔

https://p.dw.com/p/13CDM
افغان خواتين عورتوں پر زيادتيوں کے خلاف مظاہرہ کر رہی ہيں
افغان خواتين عورتوں پر زيادتيوں کے خلاف مظاہرہ کر رہی ہيںتصویر: DW

يورپی يونين کی افغان خواتين پر زيادتيوں کے بارے ميں بنائی جانے والی اس فلم ميں جو دو عورتيں دکھائی گئی ہيں، ان ميں سے ايک نے يہ بيان کيا کہ وہ عصمت دری کا نشانہ بنائے جانے کے بعد 12 سال قيد کی سزا بھگت رہی ہے۔ دوسری عورت کی کہانی يہ ہے کہ وہ ايک زيادتی کرنے والے شوہر سے فرار ہونے کی وجہ سے جيل ميں بند ہے۔

In-justice: The story of Afghan Women in Jail کے عنوان سے يہ فلم يورپی يونين کے ايماء پر بنائی گئی تھی ليکن اب يونين نے يہ فيصلہ کيا ہے کہ اس فلم کو ریليز نہيں کيا جائے گا۔ يورپی يونين کا کہنا ہے کہ اگر يہ فلم ريليز کی گئی تو فلم ميں دکھائی جانے والی عورتيں خطرے کی زد ميں آ جائيں گی۔ ليکن ناقدين کا کہنا ہے کہ اس فيصلے کی سياسی وجوہات ہيں۔ انہوں نے يورپی يونين پر الزام لگايا ہے کہ اُسے يہ انديشہ ہے کہ اس فلم کی ريليز سے افغان حکومت سے اُس کے تعلقات خراب ہو جائيں گے۔

افغان خواتين تنظيم ميڈيکا افغانستان کی سربراہ حميرا امير رسولی
افغان خواتين تنظيم ميڈيکا افغانستان کی سربراہ حميرا امير رسولیتصویر: medica mondiale

فلم ميں دکھائی جانے والی دو عورتوں ميں سے ايک کی عمر 19 سال ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اُس کے کزن نے اس کی عصمت دری کی، جس سے وہ حاملہ بھی ہو گئی۔ وہ شادی شدہ نہيں تھی اور اسے ازدواجی رشتے سے باہر جنسی عمل ميں ملوث ہونے کی وجہ سے 12 سال قيد کی سزا دی گئی ہے۔ افغانستان ميں ازدواجی رشتوں سے باہر جنسی عمل قابل سزا ہے۔

اس سے جنسی زيادتی کرنے والا کزن رشوت دے کر جيل سے باہر آ گيا ہے اور جج نے اس سے کہا کہ وہ اُس صورت ميں جيل سے رہا ہو سکتی ہے جب وہ اُس کی عصمت دری کرنے والے کزن سے شادی پر رضامند ہو جائے۔ ليکن اُس نے ايسا کرنے سے انکار کر ديا۔ اُس نے جيل ميں ايک بچی کو جنم ديا ہے اور اس کا خيال ہے کہ اُسے جيل ہی ميں اپنی بچی کو پالنا ہو گا۔

صوبے بلخ ميں افغان خواتين کی دستکاری اور کڑھائی کے نمونے
صوبے بلخ ميں افغان خواتين کی دستکاری اور کڑھائی کے نمونےتصویر: DW

افغانستان ميں جيلوں ميں بند خواتين کی صورتحال کا جائزہ لينے والے ہيومن رائٹس واچ کے ايک کارکن نے کہا کہ جيلوں ميں اس قسم کی بہت سی عورتيں سزائيں بھگت رہی ہيں۔

فلم ميں دوسری عورت کی عمر 26 سالکی بتائی گئی ہے اور اُس کی کہانی يہ ہے کہ اُس کا شوہر باقاعدگی سے اُسے مارا پيٹا کرتا تھا، جس سے گھبراکر وہ فرار ہو گئی۔ وہ ايک نوجوان کے ساتھ فرار ہوئی تھی، جس کے بارے ميں اُس کا کہنا ہے کہ اُس سے کبھی بھی اس کا کوئی جنسی تعلق نہيں رہا۔ اس کے باوجود اسے ناجائز جنسی تعلق کے جرم پر چھ سال قيد کی سزا دے دی گئی۔ اس کا ساتھی نوجوان بھی ايک مردوں کی جيل ميں قيد ہے۔

رپورٹ: شہاب احمد صديقی

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں