1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’افغان حکومت کے خدشات کے باعث طالبان سے ملاقات نہیں کی‘

26 مارچ 2019

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغان طالبان کے ساتھ ان کی ملاقات اس لیے نہیں ہو پائی کیوں کہ اس پر افغان حکومت نے  اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/3Ff7F
Pakistan Isalamabad - Premierminister Imran Khan
تصویر: picture-alliance/AA/Pakistan Prime Ministry Office

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے کچھ صحافیوں سے ملاقات کرتے ہوئے افغان طالبان سے مذاکرات کے علاوہ کئی دیگر موضوعات پر گفتگو کی۔ عمران خان نے کہا کہ افغان حکومت کے خدشات کے باعث انہوں نے طالبان رہنماؤں سے ملاقات نہیں کی۔ تاہم اپنی گفتگو میں  انہوں نے یہ نہیں بتایا  کہ ان کی ملاقات کن طالبان رہنماؤں کے ساتھ ہونا تھی۔

واضح رہے کہ امن مذاکرات کے لیے پاکستان ، امریکا اور افغان طالبان کے مابین مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔  قطر کے دارالحکومت دوحا میں ہونے والے ان مذاکرات کے گزشتہ دور میں امریکی فوجیوں کے افغانستان سے انخلاء اور انسداد دہشت گردی جیسے معاملات پر اتفاق رائے ہوا۔ اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے ایک انگریزی اخبار ڈان نیوز کے صحافی باقر سجاد نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ’’جہاں تک پاکستان کا  طالبان رہنماؤں سے عوامی طور پر ملنے کا معاملہ تھا تو وہ نہیں ہو پایا،  لیکن یہ اچھی بات ہے کیوں کہ پاکستان افغان حکومت کے خدشات کو مد نظر رکھ رہا ہے۔‘‘

امریکا اور طالبان کے مابین مذاکرات میں ’حقیقی پیش رفت‘

افغانستان میں نیٹو مشن کا مستقبل اور امن مذاکرات

باقر سجاد کے مطابق افغان حکومت سمجھتی ہے کہ پاکستان افغان حکومت کو نظر انداز کر کے طالبان کے ساتھ مذاکرات کر رہا ہے: ’’افغان حکومت چاہتی ہے کہ  پاکستان مذاکرات میں اپنا کردار ادا کرے، افغان حکومت مذاکرات کا حصہ بھی بننا چاہتی ہے لیکن طالبان یہ نہیں چاہتے۔ پاکستان بنیادی مسائل جیسا کہ امریکی افواج کا انخلاء اور انسداد دہشت گردی جیسے معاہدے کروانے میں کامیاب تو ہو رہا ہے لیکن ساتھ ساتھ وہ افغان حکومت کو ناراض بھی نہیں کرنا چاہتا۔‘‘ باقر سجاد کا کہنا ہے کہ مستقبل میں افغان حکومت کو بہرحال مذاکرات کا حصہ تو بننا ہی پڑے گا۔

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے پیر 25 مارچ کو صحافیوں سے ملاقات کے دوران افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے علاوہ بھارت کے ساتھ تعلقات پر بھی گفتگو گی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ جنگ کا خدشہ ابھی ٹلا نہیں اور بھارتی انتخابات تک بھارت کے ساتھ تناؤ جاری رہے گا۔ بھارت سے تعلقات کے علاوہ انہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صحت اور اقتصادی صورتحال پر گفتگو کی۔

ب ج/ اب ا