1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایتھلیٹس اور سوشل میڈیا: دو دھاری تلوار

6 مارچ 2022

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو اسپورٹس اسٹارز اپنے شائقین کے ساتھ جڑے رہنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ تاہم’سائبر بُلنگ‘ کی شکل میں اس کے کافی نقصانات بھی ہیں، جس سے بعض ایتھلیٹس کے کیرئیر قبل از وقت ختم ہو جاتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/47twV
چینی فگر اسکیٹر زہو یی
چینی فگر اسکیٹر زہو ییتصویر: Sebastian Bozon/AFP/Getty Images

لاس اینجلس میں پیدا ہونے والی چینی فگر اسکیٹر زہو یی  بیجنگ سرمائی اولمپکس 2022ء  کے دوران پرفارم کرتے ہوئے اپنا جمپ مکمل نہیں کر سکیں اور وہ دیوار سے ٹکراتے ٹکراتے بچ گئی تھیں۔ انہیں بظاہر کوئی جسمانی چوٹ نہیں پہنچی لیکن ذہن پر کافی گہرا اثر پڑ گیا۔ کیونکہ اس واقعے کے چند ہی گھنٹوں بعد چین کے ٹویٹر نما سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'وائبو‘  پر ہیش ٹیگ ZhuYiFellDown#  ٹرینڈ کرنے لگا اور زہو کے گرنے کی ویڈیو پر دو سو ملین ویوز آ گئے۔

بعدازاں چینی نیوز ایجنسی شنہوا سے بات کرتے ہوئے زہو نے کہا، ''انٹرنیٹ پر اس بارے میں جو کچھ کہا جا رہا تھا اس سے میں کافی زیادہ متاثر ہوئی تھی۔‘‘ ان کے بقول، ''اب یہ ایک نفسیاتی مسئلہ بن گیا ہے۔‘‘

اولمپکس ایتھلیٹس کو آن لائن ہراساں  کرنے کے جواب میں وائبو کی طرف سے یہ ہیش ٹیگ ٹریند روکنے کے ساتھ ساتھ دو ہزار اکاؤنٹس پر پابندی لگائی گئی اور اکہتر ہزار اکاؤنٹس حذف کردیے گیے۔ لیکن اس سے مسئلہ ختم نہیں ہوا کیونکہ سائبر بلنگ یا آن لائن ہراسگی  کئی ایتھلیٹس کی زندگی کا حصہ بن چکی ہے۔

ٹوکیو اولمپک گیمز  کے دوران ورلڈ ایتھلیٹکس کی جانب سے کرائے گئے مطالعے کے مطابق اسپورٹس اسٹارز کو جنسی، نسل پرستی، ٹرانس فوبک اور ہوموفوبک پوسٹس کے ساتھ ساتھ ڈوپنگ کے بے بنیاد الزامات کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ایتھلیٹکس کی عالمی تنظیم کے صدر سباستیان کو نے سائبر بلنگ کے انکشافات کو 'پریشان کن‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایتھلیٹس کے لیے اس سطح کی ہراسگی کا سامنا کرنا 'ناقابل تسخیر‘ ہے۔

خواتین ایتھلیٹس 'کی بورڈ وارئرز‘ کے نشانے پر

اسی مطالعے کے مطابق ستاسی فیصد خواتین ایتھلیٹس  نمایاں طور پر آن لائن بدسلوکی کا نشانہ بنی تھیں۔ کینیڈا کی ٹینس کھلاڑی ریبیکا مارینو کے لیے یہ ایک جانا پہچانا احساس ہے۔ وینکوور سے تعلق رکھنے والی 31 سالہ نوجوان ٹینس اسٹار نے سن 2013 کے دوران بائیس برس کی کم عمری میں اس کھیل سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ انہوں نے سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو اپنی ریٹائرمنٹ کی ایک بڑی وجہ قرار دیا تھا۔

ریبیکا مارینو
کینیڈا کی ٹینس کھلاڑی ریبیکا مارینوتصویر: Patrick Kovarik/AFP/Getty Images

مارینو نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو میں کہا کہ ان کے لیے پرافیشنل کیرئر کے آغاز میں ایسے منفی پیغامات  کو نظرانداز کرنا بہت مشکل تھا۔ ''ان کمنٹس میں کبھی برا بھلا کہا جاتا تھا، کبھی میرے پہناوے، پرفارمنس، یا پھر میری فیملی کی تضحیک کی جاتی تھی۔‘‘

مارینو نے کافی سالوں کے بعد سن 2019 میں اپنے والد جو مارینو سے متاثر ہو کر دوبارہ ٹینس میں کم بیک کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اب وہ موبائل فون کا محدود استعمال کرتی ہیں اور اکثر اوقات بعض ایپلیکیشن کا استعمال ترک کردیتی ہیں۔

'مجھے اپنے جسم سے نفرت ہونے لگی‘

بھارت کی خواتین باسکٹ بال ٹیم کی کپتان شیرین لمائے کو بھی دور جدید کی نئی اس حقیقت سائبر بلنگ کا کئی مرتبہ سامنا کرنا پڑا۔ ان کو جاپان میں کھیلے گئے ایف آئی بی اے وومین ایشیا کپ میں شکست کے بعد آن لائن ہراسگی کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''لوگ میرے جسم کے بارے میں نامناسب پیغامات بھیجتے تھے کہ میں کتنی موٹی ہوں اور میں ایک بھاری بھر کم لڑکے کی طرح دکھتی ہوں۔‘‘

لمائے نے ناقدین کے تبصروں کو کبھی اپنے کھیل پر حاوی نہیں ہونے دیا لیکن ان کے لیے آن لائن پلیٹ فارمز پر ہونے والی یہ غیر ضروری  تنقید شدید تکلیف کا سبب بن جاتی تھی۔ ان کے بقول، ''مجھے بہت پریشانی ہوئی تھی، میں کچھ عرصے کے لیے ڈپریشن میں مبتلا ہوگئی۔‘‘

ستائیس سالہ باسکٹ بال پلیئر نے بتایا کہ ان میں خود اعتمادی کی کمی ہونے لگی۔ ''مجھے اپنے جسم سے نفرت ہونا شروع ہوگئی اور مجھے موٹاپے کی وجہ سے شرمندگی ہوتی تھی۔‘‘

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا کردار

لمائے اور مارینو نے تمام تر آن لائن حملوں کے باوجود اپنے اکاؤنٹس بند کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔ مارینو کے بقول، ''سوشل میڈیا کے فوائد نقصانات سے کئی زیادہ ہیں اور بدقسمتی سے آن لائن ہراسگی ایک ایسی نئی حقیقت بن چکی ہے، جس کا ہمیں سامنا کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘ وہ سمجھتی ہیں کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو سائبر بلنگ سے نمٹنے کے لیے ایک متحرک لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔

ٹوئٹر کی طرح دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ وہ سائبر بلنگ کی شکایات کے خلاف سنجیدگی سے عمل کرتے ہیں اور وہ آن لائن ہراسگی کو روکنے کی پالیسی کو مزید مؤثر بنانے کی مکمل کوشش کرتے رہیں گے۔

ماتھیاس بروک / ع آ / ا ا

خواتین ایتھلیٹس میں ماہواری کے مسائل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں