1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

اسرائیلی فوج کے حملے جاری، غزہ جنگ خطے میں پھیلنے کے خدشات

21 جون 2024

غزہ میں حماس کے زیر انتظام شہری دفاع کے ادارے کے مطابق ’’اسرائیلی بمباری کے دوران‘‘ بلدیہ کے پانچ ملازمین ہلاک ہو گئے۔ دوسری جانب لبنان کے سرکاری میڈیا نے جمعے کے روز ملک کے جنوب میں تازہ اسرائیلی حملوں کی اطلاع دی ہے۔

https://p.dw.com/p/4hMtf
اسرائیلی فوج کے غزہ پر تازہ حملوں میں مقامی بلدیہ کے پانچ اہلکار ہلاک ہو گئے
اسرائیلی فوج کے غزہ پر تازہ حملوں میں مقامی بلدیہ کے پانچ اہلکار ہلاک ہوگئےتصویر: Ahmed Ibrahim/APA/ZUMA/picture alliance

اسرائیلی فوج کے غزہ پر تازہ حملوں میں مقامی بلدیہ کے پانچ اہلکار ہلاک ہو گئے۔ یہ حملے ایک ایسے وقت پر کیے گئے ہیں، جب اسرائیل کی لبنان کے ساتھ سرحد پر گولہ باری اور حملوں کی دھمکیوں کے تبادلے نے خطے میں وسیع جنگ کا خدشہ پیدا کر دیا ہے۔ حماس کے زیر انتظام  شہری دفاع کے ادارے کے ترجمان محمود بسال نے کہا کہ غزہ شہر میں ایک گیراج پر ''اسرائیلی بمباری کے دوران‘‘ پانچ میونسپل کارکن ہلاک ہو گئے۔

سات اکتوبر کو فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کی جانب سے اسرائیل پر دہشت گردانہ حملوں اور پھر اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائیوں  نے غزہ کا زیادہ تر بنیادی ڈھانچا تباہ کر دیا ہے اور رہائشیوں کو خوراک، ایندھن اور دیگر ضروری اشیاء کی قلت کا سامنا ہے۔

اسرائیلی فوج کے محاصرے کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں امدادی اشیا کی بندش نے وہاں موجود لاکھوں افراد کو شدید مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے
اسرائیلی فوج کے محاصرے کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں امدادی اشیا کی بندش نے وہاں موجود لاکھوں افراد کو شدید مشکلات سے دوچار کر رکھا ہےتصویر: Mohammed Salem/REUTERS

اسرائیلی فوج نے 16 جون کو اعلان کیا تھا کہ وہ امداد کی ترسیل میں سہولت فراہم کرنے کے لیے رفح میں ایک اہم شاہراہ پر  روزانہ کی بنیاد پر حملوں میں ''وقفہ‘‘ کرے گی۔ تاہم عالمی ادارہ صحت کے فلسطینی علاقوں کے لیے نمائندہ رچرڈ پیپرکورن نے کہا کہ اس وقفے کا ''ہم نے انسانی امداد کی فراہمی پر کوئی اثر نہیں دیکھا۔‘‘

اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز غزہ میں لڑائی کے دوران اپنے مزید دو فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ اس طرح غزہ میں اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی شروع ہونے کے بعد سے اس کے ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد 310 سے تجاوز کر گئی ہے۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین کشیدگی میں اضافہ

 لبنان کے سرکاری میڈیا نے آج جمعے کے روز ملک کے جنوب میں تازہ اسرائیلی حملوں کی اطلاع دی۔ اس سے قبل لبنان کی طاقتور عسکری تنظیم حزب اللہ نے جمعرات کو کہا تھا کہ اس نے جنوبی لبنان میں ایک مہلک فضائی حملے کے جواب میں شمالی اسرائیل پر درجنوں راکٹ فائر کیے ہیں۔

اسرائیل نے کہا کہ اس حملے میں حزب اللہ کا ایک کارکن مارا گیا۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے ''جنوبی لبنان کے متعدد علاقوں سے لاحق خطرات دور کرنے کے لیے جیٹ طیاروں اور توپ خانے سے حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔‘‘

سات اکتوبر کو غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان لبنانی سرحد پر بھی تقریباﹰ روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ ہوتا آیا ہے۔ حالیہ ہفتوں میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان حملوں کے تبادلے میں اضافہ ہوا ہے اور اسرائیلی فوج نے منگل کے روز اعلان کیا تھا کہ اس نے لبنان میں فوجی کارروائی کے منصوبے کی ''منظوری اور توثیق ‘‘ کا عمل  مکمل کر لیا ہے۔

 حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ
 حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہتصویر: EPA/WAEL HAMZEH

 حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کا کہنا ہے کہ جنگ کی صورت میں اسرائیل کی ''کوئی جگہ ہمارے راکٹوں سے بچی نہیں رہے گی۔‘‘ انہوں نے ساتھ ہی لبان کے قریب واقع یورپی یونین کے رکن قبرص کو بھی دھمکی دی۔ امریکہ نے کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی ہے۔

آرمینیا کا  فلسطینی ریاست  تسلیم کرنے کا اعلان

 آرمینیا نے  آج جمعے کے روز فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔ اس طرح آرمینیا اسرائیل غزہ جنگ کے دوران ایسا کرنے والا تازہ ترین ملک بن گیا ہے۔ یراوان حکومت کا کہنا ہے کہ وہ  ''شہری آبادی پر تشدد‘‘کے خلاف ہے۔  اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ کے دوران کئی ممالک  فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کی حثیت سے تسلیم کر چکے ہیں۔  اسرائیلی حکام کی طرف سے اس طرح کے اعلانات کی سخت سرزنش کی گئی ہے۔

آرمینیا نے فلسطین کی بطور ریاست حثیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا، '' بین الاقوامی قانون، اقوام کی مساوات، خودمختاری اور پرامن بقائے باہمی کے لیے اپنی وابستگی کی تصدیق کرتے ہوئے، جمہوریہ آرمینیا نے فلسطین کو ایک ریاست تسلیم کیا ہے۔‘‘

ش ر⁄ ع ت، ک م (اے ایف پی)