1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

اسرائیلی فوج کا حزب اللہ کے جنگجوؤں پر مسجد کے اندر حملہ

5 اکتوبر 2024

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کی کارروائی کا مقصد حزب اللہ کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کو تباہ کرنا تھا۔ دوسری جانب غزہ میں وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد بیالیس ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/4lRJ1
اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین سات اکتوبر کو غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے تقریبا روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ ہوتا آیا ہے لیکن حالیہ دنوں اس کشیدگی میں واضح اضافہ دیکھنے میں آیا ہے
اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین سات اکتوبر کو غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے تقریبا روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ ہوتا آیا ہے لیکن حالیہ دنوں اس کشیدگی میں واضح اضافہ دیکھنے میں آیا ہےتصویر: Aziz Taher/REUTERS

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے جنوبی لبنان کی ایک مسجد کے اندر کیے گئے حملے میں لبنانی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ اس نوعیت کا پہلا حملہ ہے، جو گزشتہ سال  سے اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین جاری جھڑپوں کے دوران کیا گیا ہے۔ دوسری جانب حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے آج ہفتے کے روز  لبنان کی سرحد سے 45 کلومیٹر (30 میل) کے فاصلے پر اسرائیلی شمالی شہر حیفہ کے قریب واقع رامات ڈیوڈ ایئر بیس پر فادی ون راکٹ سے حملہ کیا ہے۔

اس ایرانی حمایت یافتہ گروپ نے یہ بھی کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے سرحد کے قریب جنوبی لبنان میں ایک اسرائیلی ٹینک کو میزائل سے نشانہ بنایا۔

 اس سے قبل اسرائیلی فوج نے بھی آج ہفتے کے روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا، ''رات کو کیے گئے حملے میں اسرائیلی دفاعی افواج نے خفیہ اطلاعات کی بنا پر حزب اللہ کے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا جو ایک کمانڈ سینٹر کے اندر کام کر رہے تھے جو کہ جنوبی لبنان میں صلاح غندور ہسپتال سے متصل ایک مسجد کے اندر واقع تھا۔‘‘

لبنانی سرحد پر تعینات کیے گئے اسرائیلی ٹینک
لبنانی سرحد پر تعینات کیے گئے اسرائیلی ٹینک تصویر: Jalaa Marey/AFP/Getty Images

 اسرائیلی فوج کے بیان میں مزید کہا گیا، ''حزب اللہ کے دہشت گردوں کی طرف سے کمانڈ سینٹر کا استعمال اسرائیلی فوجیوں اور ریاست اسرائیل کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی انجام دینے کے لیے کیا جا رہا تھا۔‘‘

حزب اللہ سے منسلک اسلامی صحت کمیٹی کے زیر انتظام چلائے جانے والے صلاح غندور ہسپتال نے کہا کہ اس کے عملے کے نو ارکان حملوں ميں زخمی ہوئے، جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔

لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی قصبے بنت جبیل میں واقع ہسپتال کے احاطے کو ''اسرائیلی گولہ باری کا نشانہ بنایا گیا۔‘‘ اس ہسپتال کے ڈائریکٹر محمد سلیمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہسپتال پر براہ راست حملہ کیا گیا اور اس کے بعد لوگوں کو وہاں سے نکال لیا گیا۔

امریکہ کا لبنان کے لیے امداد کا اعلان

امریکہ نے لبنان اور خطے میں تنازعات سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر  تقریباً 157 ملین ڈالر (142.9 ملین یورو) کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کيا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''یہ فنڈنگ ​​لبنان کے اندر داخلی طور پر بے گھر ہونے والے افراد اور پناہ گزینوں کی آبادی اور ان کی میزبانی کرنے والی کمیونٹیز کی نئی اور موجودہ ضروریات کو پورا کرے گی۔ یہ امداد ہمسایہ ملک شام کی طرف فرار ہونے والوں کی بھی مدد کرے گی۔‘‘

امریکی امداد کا یک مقصد لبنان پر اسرائیلی حملوں میں بے گھر ہونے والے افراد کی دیکھ بھال ہے
امریکی امداد کا یک مقصد لبنان پر اسرائیلی حملوں میں بے گھر ہونے والے افراد کی دیکھ بھال ہےتصویر: Hummam Sheikh Ali/Xinhua/picture alliance

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر  کہا کہ امریکہ لبنان کی صورتحال پر انسانی ہمدردی کے ردعمل میں ''سب سے آگے‘‘ ہے۔ انہوں نے لکھا، ''ہم ضرورت مندوں کی مدد کرنے اور بے گھر ہونے والے شہریوں، پناہ گزینوں اور ان کی میزبانی کرنے والی کمیونٹیز کو ضروری امداد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘

غزہ میں حماس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو نشانہ بنایا ہے، اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج  کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ میں واقع ایک سابقہ اسکول میں قائم حماس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے مزید کہا کہ یہ حماس کی جانب سے شہری انفراسٹرکچر کے منظم غلط استعمال اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی ایک اور مثال ہے۔

آئی ڈی ایف نے کہا کہ اس نے حملے سے قبل شہریوں کے لیے خطرے کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے تھے۔ تاہم اسرائیلی فوج کی طرف سے دی گئی ان معلومات کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔

اسی دوران غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے دوران غزہ میں اب تک  41,825 افراد مارے جا چکے ہیں جبکہ دیگر 96, 910 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ سال سات اکتوبر کو حماس کے جنوبی اسرائیل پر دہشت گردانہ حملوں میں بارہ سو کے قریب افراد ہلاک ہوگئے تھے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ حماس کے جنگجو واپسی پر اپنے ہمراہ اٹھائی سو یرغمالیوں کو بھی غزہ واپس لے گئے تھے۔ اسی کارروائی کے رد عمل ميں شروع ہونےوالی جنگ اب بھی جاری ہے۔

حماس ایک فلسطینی عسکریت پسند گروپ ہے، جسے یورپی یونین کے ساتھ ساتھ امریکہ، جرمنی اور کئی دوسرے ممالک نے دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔

ریبلیکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ
ریبلیکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ تصویر: Andy Manis/AP Photo/picture alliance

اسرائیل کو ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا چاہیے، ٹرمپ

امریکی ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں ایران کے حالیہ میزائل حملے کے جواب میں اسرائیل کو ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنا چاہیے۔ سابق صدر نے یہ ریمارکس نارتھ کیرولینا میں ایک انتخابی مہم سے خطاب کرتے ہوئے دیے۔

وہ اس ہفتے امریکی صدر جو بائیڈن سے پوچھے گئے ایک سوال کا حوالہ دے رہے تھے، جس میں امریکی صدر سے اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے امکان کے بارے میں پوچھا گیا تھا۔بائیڈن سے بدھ کے روز پوچھا گیا کہ کیا وہ ایرانی جوہری مقامات کے خلاف حملوں کی حمایت کریں گے اور امریکی صدر نے صحافیوں کو بتایا، ''جواب نہیں میں ہے۔‘‘

فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے ریلی کے شرکاء میں سے ایک کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا، ''مجھے لگتا ہے کہ انہوں (بائیڈن) نے یہ غلطی کی ہے۔‘‘ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا،  ''کیا یہ وہی نہیں، جسے آپ کو نشانہ بنانا چاہیے؟ میرا مطلب ہے یہ ہمارے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، جوہری ہتھیار۔‘‘

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بائیڈن کو کہنا چاہیے تھا کہ پہلے جوہری خطرے کو ختم کیا جائے اس کے بعد باقی کی فکر کی جائے۔

ش ر⁄ ر ب، ع س (ڈی پی اے، روئٹرز، اے ایف پی)

ایرانی حملوں کے جواب میں اسرائیلی ردعمل کیا ہو گا؟