اسرائیلی فوج نے چار فلسطینیوں کو ہلاک کردیا
27 ستمبر 2021اسرائیلی فوج نے بتایا کہ حماس کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کی کاررائیوں کے دوران مختلف مقامات پر زبردست جھڑپیں ہوئیں۔ اتوار کو رات بھر تک چلنے والی ان کارروائیوں کے دوران کم از کم چار فلسطینی مارے گئے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کا کہنا تھا کہ حماس کے یہ کارکنان اسرائیل پر حملے کا منصوبہ بنارہے تھے۔
اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے تمام فلسطینی عسکریت پسند تھے۔
فلسطین کی وزارت صحت نے بھی چار لوگوں کی اموات کی تصدیق کی ہے۔ ان میں سے ایک شخص مغربی کنارے کے جنین شہر کے قریب برقین میں ہلا ک ہوا جب کہ دیگر تین فلسطینی یروشلم کے شمالی علاقے بدو میں مارے گئے۔
حماس نے بھی تصدیق کی ہے کہ دو مقامات پر اسرائیلی فورسز کے ساتھ تصادم میں اس کے جنگجو مارے گئے۔
اسرائیلی فوج نے بتایا کہ اس کی فورسز نے جب مغربی کنارے میں تلاشی مہم شروع کی تو ان پر فائرنگ شروع کردی گئی۔
’اسرائیل پر حملے کا منصوبہ‘
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے مغربی کنارے میں ”حماس کے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جو مستقبل قریب میں دہشت گردانہ حملوں کا منصوبہ بنارہے تھے۔"
انہوں نے کہا، ”ہمارے جوانوں اور کمانڈروں نے ویسا ہی کیا جیسا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی ہم ان سے توقع رکھتے ہیں۔ ہم ان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔"
فلسطینی ریاست کا قیام اسرائیل کے ساتھ تنازع کا 'بہترین حل‘ہے، بائیڈن
حماس کے ایک ترجمان نے تاہم فلسطینیوں کی ہلاکت کو اسرائیلی حکومت اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان سانٹھ گانٹھ قرار دیا۔ بین الاقوامی برادری حماس کی حریف فلسطینی اتھارٹی کو تسلیم کرتی ہے۔
حماس کے ترجمان کا کہنا تھا، ”یہ ہمارے لوگوں کے خلاف جرائم کے سلسلے کی کڑی ہے۔"
جوابی کارروائی کی توقع
اسرائیلی فوج کے ترجمان ران کوشاف نے ٹائمز آف اسرائیل کو بتایا کہ اتوار کے روز ہونے والی اس کارروائی کے خلاف غزہ پٹی سے جوابی حملے ہوسکتے ہیں۔
حماس کی جانب سے حملوں کے جواب میں اسرائیل عام طور پر حماس کے افراد اور ان کے ٹھکانوں کو میزائل حملوں کا نشانہ بناتا ہے۔ ماضی میں اس طرح کے حملوں اور جوابی حملوں کی وجہ سے صورت حال سنگین ہوچکی ہے اور دونوں کے درمیان زبردست جھڑپیں ہوئی ہیں۔
راکٹ حملوں کے جواب میں غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے
اس طرح کا تازہ ترین واقعہ مئی میں پیش آیا تھا جب اسرائیل اور حماس کے درمیان گیارہ دنوں تک جنگ ہوتی رہی۔ اس کے نتیجے میں کم از کم 243 افراد ہلاک ہوگئے جن میں اکثریت غزہ پٹی میں رہنے والے فلسطینیوں کی تھی۔ دونو ں فریق نے تاہم اس جنگ میں اپنی اپنی جیت کے دعوے کیے تھے۔
ج ا / ع آ (اے پی، ڈی پی اے)