1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل کی غرب اردن میں 300 نئے مکانوں کی تعمیر کی منظوری

7 جون 2012

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے بدھ کو غرب اردن کی ایک بستی میں 300 نئے مکانات تعمیر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ فلسطینیوں نے اس فیصلے پر سخت احتجاج کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/159px
تصویر: AP

اسرائیلی وزیر اعظم کے اس اعلان کا مقصد بظاہر ایک غیر قانونی یہودی بستی کو مسمار کرنے کے عدالتی حکم پر یہودی آباد کاروں میں پائے جانے والے غصے کو ٹھنڈا کرنا ہے۔ وزیر اعظم نیتن یاہو اُلپانا نامی یہودی بستی کو گرانے سے متعلق ایک بحران سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسرائیل کی سپریم کورٹ نے اپارٹمنٹوں کی پانچ عمارتوں پر مشتمل اس بستی کو یکم جولائی تک منہدم کرنے کا فیصلہ دے رکھا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے کے جواز میں کہا تھا کہ یہ بستی فلسطینیوں کی زمین پر بنائی گئی ہے۔

نیتن یاہو نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اسرائیلی پارلیمان میں سخت گیر مؤقف کے حامل قانون سازوں نے اُلپانا بستی کو منہدم کرنے سے روکنے کی ایک تجویز پیش کی تھی، جس میں فلسطینیوں کو زمین کی قیمت ادا کرنے کو کہا گیا تھا مگر اس تجویز کو 22 کے مقابلے میں 69 ووٹوں سے مسترد کر دیا گیا۔

Israelische Siedlung Migron
الپانا نامی یہودی بستی کو منہدم کرنے کا حکم اسرائیلی سپریم کورٹ نے دیا تھاتصویر: AP

نیتن یاہو نے اس کا ایک حل یہ پیش کیا کہ الپانا کی بستی میں موجود عمارتوں کو گرانے کی بجائے بنیادوں سمیت اکھاڑ کر بیت ایل نامی ایک قریبی بستی میں منتقل کر دیا جائے اور وہاں مزید تین سو مکانات تعمیر کیے جائیں۔ فلسطینیوں کے اعلٰی مذاکرات کار صائب ایریکات نے نئے مکانات کی تعمیر کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ ایک انتہائی سنگین پیشرفت ہے جو دونوں فریقوں کے درمیان امن سازی کی بحالی کی تمام کوششوں پر پانی پھیر دے گی‘۔

واشنگٹن میں امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے کہا ہے کہ مجوزہ تعمیر ’امن کوششوں کو نقصان پہنچائے گی‘۔ انہوں نے کہا: ’ہم اسرائیلی بستیوں کی مسلسل تعمیر کی قانونی حیثیت کو تسلیم نہیں کرتے۔ اور ہم چاہتے ہیں کہ دونوں فریق اس طرح کے اقدامات سے باز رہیں اور دوبارہ مذاکرات شروع کریں۔‘ اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے یہودی بستی کو ختم کرنے کے فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے والے دو مظاہرین کو گرفتار کیا ہے۔

Israel Premierminister Benjamin Netanjahu American Israel Public Affairs Committee Iran
اسرائیلی وزیر اعظم نے غرب اردن کی ایک یہودی بستی میں 300 نئے مکانات تعمیر کرنے کی منظوری دی ہےتصویر: AP

اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن مذاکرات تین برس قبل ختم ہو گئے تھے اور فلسطینیوں نے اس وقت تک ان مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے سے انکار کر دیا ہے جب تک اسرائیل غرب اردن اور مشرقی یروشلم میں یہودی بستیوں کی تعمیر روک نہیں دیتا۔ منگل کو مختلف فلسطینی علاقوں میں چھ روزہ عرب اسرائیل جنگ کی پینتالیسویں برسی منائی گئی تھی جس میں متعدد مظاہرے کیے گئے۔ اس جنگ میں اسرائیل نے غرب اردن اور غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لیا تھا۔

ایک اور پیشرفت میں قاہرہ میں ایک فلسطینی اہلکار نے بتایا ہے کہ فلسطینی دھڑوں فتح اور حماس کے درمیان ایک نئی حکومت کے قیام پر سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔ مصری دارالحکومت میں بدھ کو دونوں فریقوں کے نمائندوں کا اجلاس ہوا تھا۔ اب فریقین 20 جون کو قاہرہ میں ایک بار پھر ملاقات کریں گے جس میں نئی کابینہ کی منظوری دی جائے گی۔

(hk/sks (AP, AFP