1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل پر راکٹ حملے: نیتن یاہو کا لبنان کو انتباہ

13 ستمبر 2009

لبنان کی سرزمین سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کے بعد دونوں ریاستوں کے مابین کشیدگی کا خطرہ ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ان حملوں کے لئے لبنان کی حکومت کو ذمے دار ٹھہرایا ہے۔

https://p.dw.com/p/Je6V
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہوتصویر: AP

لبنان کے وزیر اعظم فواد سنیورا پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل پر راکٹ حملوں میں حزب اللہ ملوث ہے۔ بینجمن نیتن یاہو نے آج اسرائیلی کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں ایک مرتبہ پھر یہ معاملہ اٹھایا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اگر لبنان کی جانب سے راکٹ حملوں کا سلسلہ جاری رہا تو اسرائیل سخت ردعمل ظاہر کرے گا۔

Fuad Saniora , Premierminister des Libanons
لبنان کے وزیر اعظم فواد سنیوراتصویر: AP

لبنان کی سرزمین سے جمعہ کو اسرائیل پر متعدد راکٹ فائر کئے گئے تھے۔ اسرائیل نے اس کے رد عمل میں گولہ باری کی تھی۔ تاہم دونوں طرف سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اسرائیلی حکومت نے اس سلسلے میں اقوام متحدہ کو شکایت بھی کی تھی۔

یہ حملے لبنان کے جنوبی علاقے سے ہوئے، جو حزب اللہ کے زیرانتظام ہے۔ لبنانی حکام نے بھی ان حملوں کا الزام حزب اللہ پر لگایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد ملک کو اسرائیل کے ساتھ نئے تنازعہ میں الجھانا ہے۔ لبنان کے وزیر اعظم فواد سنیورا نے جمعہ کو ایک بیان میں ان حملوں کو ملکی خودمختاری پر وار قرار دیا تھا۔

اُدھر بیروت میں حزب اللہ کے ایک عہدے دار نے جمعہ کے راکٹ حملوں پر بیان دینے سے گریز کیا۔ لبنان میں تعینات اقوام متحدہ کی عبوری فوج کے ایک اعلیٰ عہدے دار کا کہنا ہے کہ لبنان کے اندر فلسطینی پناہ گزین کیمپوں سےوابستہ انتہا پسند ان حملوں کے لئے ذمہ دار ہو سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی یہ فورس راکٹ حملوں کی تفتیش بھی کر رہی ہے، جس میں اسے لبنانی فوج کی معاونت حاصل ہے۔

واضح رہے کہ لبنان میں قائم 12 فلسطینی پناہ گزین کیمپوں کو امن و امان کے حوالے سے ناقص خیال کیا جاتا ہے، جہاں لبنانی فوج داخل نہیں ہوتی۔ ان کیمپوں میں سیکیورٹی کی ذمہ داری فلسطینی گروپوں کے پاس ہے۔

Palästinensische Miliz in Ein el-Hilweh
پناہ گزین کیمپوں میں سیکیورٹی کی ذمہ داری فلسطینی گروپوں کے پاس ہےتصویر: AP

اس سے قبل جنوری کے دوران لبنان کی سرزمین سے اسرائیل کے شمالی علاقے میں چار راکٹ فائر کئے گئے تھے۔ اس حملے میں دو خواتین زخمی ہو گئی تھیں۔ فروری میں بھی اسرائیلی علاقے میں ایک راکٹ گرا تھا۔

لبنان میں شیعہ عسکریت پسند گروپ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جولائی اور اگست 2006 کے دوران جنگ ہو چکی ہے، جو 34 دن تک جاری رہی تھی۔ اس لڑائی کے نتیجےمیں لبنان میں 12 سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ اسرائیلی جانب مرنے والوں کی تعداد 160 سے زائد تھی، جن میں سے بیشتر فوجی تھے۔

یہ جنگ اقوام متحدہ کی مداخلت سے بند ہوئی تھی۔ اس موقع پر عالمی برادری نے لبنان میں تمام عسکریت پسند گروپوں کو غیرمسلح کرنے اور اس کی سرحدوں پر ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے خاتمے پر زور دیا تھا۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: افسر اعوان